مری ششی دھر ریڈی کا دعووی”کوئی دوسرا فرد(گاندھی فیملی جس طرح) پارٹی کو ایک ساتھ رکھا ہے ویسا نہیں رکھ سکتا“
حیدرآباد۔ لوک سبھا الیکشن میں بڑے پیمانے پر شکست کے بعد پارٹی قیادت کو اپنے عہدہ چھوڑنے کی بحث کو غیر ضروری قراردیتے ہوئے جمعہ کے روز کانگریس کے ایک لیڈر نے کہاکہ کوئی دوسرافرد پارٹی کو مضبوط او رمتحد رکھنے کے اہل نہیں ہے۔
چارمرتبہ کے رکن اسمبلی مری ششی دھر ریڈی نے کہاکہ گاندھی فیملی پارٹی کی ”ریڑھ کی ہڈی“ ہے جو پارٹی کو مضبوط رکھ سکتا ہے‘ اس بیان کے ساتھ ششی دھر ریڈی نے شکست کے بعد پارٹی کی قیادت دوسری کو سونپنے کی ناقدین کی جانب سے دئے جانے والے بیانات کو مسترد کردیا۔ششی دھر ریڈی و قومی آفات سماوی انتظامی اتھاریٹی کے نائب چیرمن بھی ہیں نے پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”لہذا یہ(گاندھی فیملی ممبرس کا عہدو ں سے استعفیٰ) کچھ مسلئے کا حل نہیں ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ گاندھی فیملی محض افراد نہیں ہے۔ افراد کا مجموعہ ہیں‘ برسوں کی ترقی کا یہ حصہ ہیں اور اس درمیان میں ہمیں توقف ملا(بناء گاندھی خاندان کے رکن کے) نتائج بہتر نہیں رہے ہیں“۔
سابق چیف منسٹر آندھر ا پردیش چنا ریڈی کے فرزند نے کہاکہ ”اب(لوک سبھا الیکشن) میں نتیجے توقع کے مطابق نہیں ہیں‘تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی نہ اچھا نہیں کیاہے“۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ گاندھی فیملی کے لوگ ہی پارٹی کو ایک ساتھ رکھ سکتے ہیں تو انہوں نے کہاکہ”یقینا“۔انہوں نے دعوی کیاکہ”کوئی دوسرا فرد(گاندھی فیملی جس طرح) پارٹی کو ایک ساتھ رکھا ہے ویسا نہیں رکھ سکتا“۔
ان کے مطابق ہندوستان جیسے بڑے ملک میں کسی ایک فرد کی اپیل یا لیڈر پارٹی کی حد تک محدود نہیں رہتا۔انہوں نے کہاکہ ”آپ کو ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو لوگوں تک پہنچے“۔
مسٹر ریڈی نے کانگریس صدر کی قائدانہ صلاحیتوں کا بھی انہو ں نے اعتراف کیا۔انہوں نے مدھیہ پردیش‘ راجستھان‘کرناٹک اور تلنگانہ کے علاوہ دیگر ریاستو ں میں کانگریس کے مظاہرے کو لیڈرشپ سے منسوب کرنے کی بات کو غیر ضروری قراردیا۔انہوں نے کہاکہ پارٹی کے ریاستوں میں مرکزی انچارج پارٹی کی قیادت کو ”زمینی حقیقت“ پر مشتمل پیغام پہنچاتے ہوئے فیصلے بہتر ثابت ہوتے