گلبرگہ : /6 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشنKSRTC نے ہفتہ کو نصف رات سے مختلف مقامات کے لئے بس کرایوں میں اضافہ کردیا ہے۔ عام طور پر بس کرایوں میں یہ اضافہ 7.96فی صد کیا گیا ہے لیکن عام بس سروسس کے لئے بس کرایہ میں اضافہ 7.66فیصد کیا گیا ہے تاکہ دیہی مسافرین کو راحت مل سکے۔ اس اضافہ کرایہ کے ساتھ کے ایس آرٹی سی کو توقع ہے کہ وہ بسیں چلانے کے اخراجات میں 207.80کروڑ روپیوں کے اضافہ کے مقابلہ میں ہر سال 207.80کروڑ روپیوں کی اضافی آمدنی حاصل کرسکے گا۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ ریاست کرناٹک میں بسیں چلانے والے کارپوریشنس نارتھ ویسٹ کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشنNWKRTC اور نارتھ ایسٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن NEKRTC دونوں فوری طور پر اپنی بسوں کے کرایوں میں اضافہ کرنے والے ہیں۔ آرٹی سی کارپوریشن نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکز کی جانب سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے اسے بس کرایوں اضافہ کے لئے مجبور ہونا پڑا۔ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کا کارپوریشن پر سالانہ 105.5کروڑ روپیوں کا اثر پڑا ہے۔ اس دوران ایس ناگراجو جائینٹ سیکریٹری کے ایس آر ٹی سی اسٹاف اینڈ ورکرس فیڈریشن نے الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ نے ملازمین کے ایس آر ٹی سی کے مہنگائی الائونس میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے اور کارپوریشن پر ملازمین کی 820کروڑ روپیوں کی رقم واجب الادا ہے۔ کے ایس آر ٹی سی نے گزشتہ ایک سال سے ملازمین کے HRA اور DAادا نہیں کئے ہیں۔ انتظامیہ بسوں کے لئے نائیلون کے بنے ہوئے ٹائیرس استعمال کرنے کے بجائے ریڈئیل ٹائیرس کا استعمال کرکے کارپوریشن کی رقومات ضائع کررہا ہے۔ نائیلان کے ٹائیرس مضبوط بھی ہیں اور ان کے دام بھی واجبی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے تھا کہ وہ کے ایس آرٹی سی ملازمین کی یونین کے نمائندہ کو بھی اپنے ساتھ شامل کرتا لیکن ایسا اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ بس کرایوں میں اضافہ پر اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے میسور سے بنگلور اکثر سفر پر رہنے والے مسٹر کے جے پون نے کہا ہے کہ بس کرایوں میں اضافہ سے ان کی جیب کو آگ لگ گئی اس میں سوراخ پڑ جائیگی۔ کسی مقام کا دورہ کرنے سے پہلے انھیں دو بار سوچنا ہوگا۔ میرے والدین بنگلور اور میسور میں رہتے ہیں۔ گزشتہ تین تا چار برسوں کے دوران بس کرایوں میں متواتر اور مسلسل اضافے ہوئے ہیں۔والووVOLVOبس میں سفر کرنے کے بارے میں دو بار سوچنے کے بجائے میرے لئے اب ٹرین میں ہی سفر کرنا بہتر ہوگا۔
٭٭٭