کیا ووٹرس میں اب بھی علاقائی جذبات ہیں؟

نئی دہلی ۔ 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک کی دو اہم ریاستی پارٹیاں شیوسنا (مہاراشٹرا) اور انڈین نیشنل لوک دل (ہریانہ) جہاں آنے والے انتخابات میں کسی سیاسی پارٹی کا دوسری سیاسی پارٹی سے کوئی اتحاد نہیں ہے، وہاں اب یہ بات ثابت ہوجائے گی کہ آیا سیاسی اتحاد کے بغیر بھی کیا ووٹرس میں علاقائی جذبات پائے جاتے ہیں۔ مہاراشٹرا کے آخری پانچ اسمبلی انتخابات کے دوران شیوسینا کو 15.94 فیصد اور 19.97 فیصد کے درمیان ہی ووٹس حاصل ہوئے اور 288 نشستی مضبوط اسمبلی کیلئے اس نے 44 تا 73 نشستوں پر قبضہ کیا۔ 15 اکٹوبر کو منعقد شدنی انتخابات میں شیوسینا ’’مہاراشٹرا صرف مہاراشٹرین کیلئے‘‘ اور ہندو کارڈ کے بل بوتے پر میدان میں اترے گی کیونکہ اب اس کا بی جے پی سے کوئی سیاسی اتحاد نہیں ہے۔ شیوسینا کے ریاست میں صرف 1995 میں اقتدار حاصل کیا تھا جہاں اس نے بی جے پی کے ساتھ حکومت تشکیل دی تھی جبکہ ہریانہ میں اسمبلی کے چار سابق انتخابات کے دوران انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) جو 1996ء میں سماج وادی پارٹی کا حصہ تھی، 20.56 فیصد سے 29.61 فیصد ووٹس حاصل کئے اور 90 نشستی اسمبلی کیلے 9 تا 47 نشستیں حاصل کیں اور یہ اس وقت کی بات ہے کہ جب 2000ء میں پارٹی نے اقتدار حاصل کیا تھا۔ اس طرح شیوسینا اور آئی این ایل ڈی کانگریس کے لئے یقیناً چیلنج پیدا کریں گے۔ ریاست ہریانہ جہاں گذشتہ 10 سال سے اور ریاست مہاراشٹرا میں گذشتہ 15 سال سے برسراقتدار ہے۔ اس نے مہاراشٹرا میں این سی پی کے ساتھ حال ہی میں اپنا اتحاد توڑ لیا ہے جس کا فائدہ یقینا بی جے پی کو ہوگا۔