کھیلوں میں بدعنوانیوںکو ختم کرنے کی کوشش

نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) وزارت داخلہ نے آج ایک مسودہ بل کو منظوری دیدی جس میں کھیل کود ک مقابلوں میں اسپاٹ فکسنگ اور غیر قانونی سٹہ بازی کو روکنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ اس طرح کے جرائم میں ملوث قرار پانے والوں کو پانچ سال تک قید کی سزا کی گنجائش بھی فراہم کی گئی ہے ۔ انسداد اسپورٹس دھوکہ بل کے مسودہ کو وزارت اسپورٹس نے وزارت قانون سے مشاورت کے ذریعہ تیار کیا ہے اور حال ہی میں اسے وزارت داخلہ سے منظوری حاصل ہوگئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ اس بل کا مقصد ملک میں کھیلوں کو کرپشن سے پاک بنانا ہے ۔ وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہم نے مسودہ بل کو ہماری منظوری کے بعد دوبارہ وزارت اسپورٹس سے رجوع کردیا ہے ۔ وزارت اسپورٹس کی جانب سے اب امکان ہے کہ کابینی منظوری کیلئے ایک نوٹ تیار کیا جائیگا

اور پھر اسے قانون کی شکل دینے کیلئے پارلیمنٹ سے رجوع کردیا جائیگا ۔ عہدیدار مذکور نے کہا کہ اس تعلق سے قطعی فیصلہ نئی حکومت کی جانب سے کیا جائیگا ۔ مسودہ بل کے بموجب اگر کوئی شخص راست یا بالواسطہ طور پر نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرے ‘ چاہے اس کے مطابق نتیجہ مل سکے یا نہ مل سکے ‘ عمدا کھیل کود کے قوانین پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرے تو وہ خاطی قرار دیا جائیگا ۔ اس مسودہ بل میں کہا گیا ہے کہ اس قانون کے تحت خاطی قرار دینے والے شخص کو پانچ سا ل قید تک کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے ۔ علاوہ ازیں اگر کوئی کھلاڑی عمدا اپنی صلاحیتوں کے مطابق مظاہرہ کرنے سے گریز کرے تو اسے بھی خاطی قرار دیا جاسکتا ہے ۔