جے پور۔20 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام )2019 آئی پی ایل کیلئے ہوئی نیلامی میں کئی کھلاڑی راتوں رات کروڑ پتی بن گئے۔ جے دیو انادکٹ ، ورون چکرورتی ، شیوم دوبے جیسے کھلاڑیوں پر کروڑوں کی بولی لگی ، لیکن ان آئی پی ایل کھلاڑیوں کی ایک غلطی ان سے یہ پیسہ چھین بھی سکتی ہے۔ دراصل آئی پی ایل کے کچھ قوانین ہیں ، جن پر کھرا اترنے کے بعد ہی کسی کھلاڑی کو پورا پیسہ ملتا ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی پورے آئی پی ایل میں اپنی فرنچائز کیلئے دستیاب رہتا ہے تو اس کو پوری رقم ملتی ہے۔ خواہ اس کھلاڑی کو ایک بھی میچ کھیلنے کا موقع نہ ملے ، لیکن فرنچائز اس کو پورا پیسہ دیتی ہے۔ اگر کسی وجہ سے کوئی کھلاڑی 80 فیصد میچ میں دستیاب رہتا ہے ، تو بھی اس کو پوری رقم مل جاتی ہے لیکن اگر 80 فیصد سے کم دستیاب رہتا ہے ، تو اس کی رقم میں کٹوتی طے ہے۔ ایسا کئی مرتبہ دیکھا گیا ہے کہ کھلاڑی ٹورنمنٹ کے درمیان میں ہی زخمی ہونے کی وجہ سے باہر ہوجاتے ہیں ، تو ایسے میں انہیں پورا پیسہ نہیں ملتا ہے۔ اس کا مطلب کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں کھیلتے وقت اپنی فٹنس پر بھی کافی توجہ دینی ہوتی ہے ، کیونکہ خراب فٹنس کی وجہ سے ہی کھلاڑی زخمی ہوتے ہیں۔ آئی پی ایل کے دوران فرنچائزکھلاڑیوں کو تقریبا 100 ڈالرس کا یومیہ بھتہ بھی دیتی ہے۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کو ہوٹل ،کھانا اور سفر مفت میں ملتا ہے۔ آئی پی ایل میں ٹیم کو ملنے والی انعامی رقم میں بھی کھلاڑیوں کا حصہ ہوتا ہے۔ مثلا چمپئن ٹیم کی انعامی رقم 15 کروڑ ہے تو 7.5 کروڑ روپے فرنچائز کھلاڑیوں کے درمیان تقسیم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کے پاس اشتہارات کے پیش کش بھی آتے ہیں ، جس سے بھی کھلاڑیوں کی کمائی ہوتی ہے۔