کویت نے ڈونالڈ ٹرمپ سے متاثر ہوکر ’ مسلم امتناع ‘ عائد کرنے کی بات کو مسترد کیا

دبئی:فیس بک پر شائع ایک اسٹوری جس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ستائش میں مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر امتناع عائد کرنے کے متعلق میڈیارپورٹس کو کویت نے یکسر مسترد کردیا ہے۔’

’چالاک!‘‘ٹرمپ کے سرکار ی فیس بک صفحہ پر جمعرات کے روز اردنی نیوز ویب سائیڈ الباوابا کی ایک رپورٹ کا لنک پوسٹ کیاگیا جس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ کویت ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مختلف ممالک کے مسافرین پر عارضی امتناع کی ’’ عکاسی ‘‘ کررہا ہے۔

مذکورہ ارمضمون میں دعوی کیاگیاہے کہ ’’ شامی ‘ عراقی ‘ ایرانی‘ پاکستانی ‘ اور افغانیوں‘‘ کے خلیج میں داخلہ پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔

مگر کویت کی وزارت داخلہ نے اس رپورٹ کو بے بنیاد قراردیا ہے ‘ جس کو نیوز ویب سائیڈ نے بھی شائع کیاجو ٹرمپ کے حامیوں بشمول بریٹ بارڈ‘ انفووارس اور اسپوٹنیک نے بھی پوسٹ کیا۔

جمعہ کے روز اسٹیٹ نیوز ایجنسی کونا نے مذکورہ وزارت کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ کویت ’’ اس دعوی کودوٹوک انداز میں مسترد کرتا ہے اور جن ممالک کا رپورٹ میں تذکرہ کیاگیاہے ‘ کی اکثریت کویت میں پوری آزادی کے ساتھ مقیم ہے‘‘۔

جن ممالک کا ذکر کیا جارہا ہے اس کے شہری مسلسل کویت کا دورہ کررہے ہیں۔

متحدہ عرب امارت ہی ایک واحد ایسا ملک ہے جس نے راست امتناع کی حمایت کی۔ وزیر داخلہ شیخ عبداللہ بن زاہد نے کہاکہ امتنا ع کو امریکہ کا ذاتی معاملہ قراردیتے ہوئے کہاکہ اس مسلم کونشانہ بنانے والے قانون نہیں ہے۔