کویت میں تیل کی تنصیبات پر سکیورٹی بڑھادی گئی

کویت سٹی ۔27 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) کویت نے آج کہا ہے کہ کل داعش کے مسجد پر کئے گئے خودکش حملے کے بعد ملک بھر میں تیل کی تنصیبات پر سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔ دارالحکومت میں کل ایک مسجد پر خودکش حملہ کرتے ہوئے کویت کی شیعہ اقلیتی آبادی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں 26 افراد ہلاک اور 227 زخمی ہوئے تھے ۔ اسے کویت کی تاریخ کا ایک مہلک ترین حملہ قرار دیا جارہا ہے ۔ سرکاری تیل کی کمپنی کے ترجمان شیخ طلال خالد الصباح نے ایک بیان میں بتایا کہ کویت پٹرولیم کارپوریشن اور اس سے ملحق تمام ذیلی اداروں کی سکیورٹی میں غیرمعمولی حد تک اضافہ کردیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے یمن میں سعودی زیرقیادت حملے جو مارچ میں شروع کئے گئے ، اُس وقت تیل کی تنصیبات پر سکیورٹی پہلے ہی بڑھا دی گئی تھی ۔ پولیس نے کل ہوئے بم دھماکے کے سلسلے میں چند مشتبہ افراد کو پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لے لیا ہے ۔ وزارت داخلہ نے یہ بات بتائی ۔ سنی انتہاپسند جو داعش کے حامی ہیں گزشتہ چند ماہ کے دوران سعودی عرب اور یمن میں کئی شیعہ مساجد پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن داعش نے پہلی مرتبہ کل کویت کو نشانہ بنایا ۔ کویت میں تقریباً ایک تہائی شیعہ آبادی موجود ہے ۔ یہاں تیل ہی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور تقریباً 90 فیصد عوامی مصارف کا یہ احاطہ کرتا ہے ۔ اوپیک رکن کویت کے پاس عالمی ذخائر کا تقریباً 10 فیصد تیل پایا جاتا ہے اور یومیہ 2.8 ملین بیارل تیل کی نکاسی ہوتی ہے ۔