کوہلی کے ٹیم انتخاب پر تنقید

پرتھ۔14 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) دوسرے ٹسٹ کے پہلے دن آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، حالانکہ ٹاس کے بعد ہندوستانی ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے ایک ایسا فیصلہ کیا، جس نے سبھی کو حیران کردیا۔ دراصل کوہلی نے جیسے ہی اپنی پلیئنگ الیون کا اعلان کیا ، اس پر کسی کو بھی یقین نہیں ہوا۔ کوہلی پرتھ میں کسی اسپنر کے بغیر اترے اور انہوں نے چار فاسٹ بولروںکو ٹیم میں شامل کیا۔ کوہلی نے ا میش یادو کو ٹیم میں جگہ دیان کے اس فیصلہ کے بعد سوشل میڈیا پر کرکٹ شائقین کافی ناراض نظر آئے اور انہوں نے پلیئنگ الیون کوکمزور قرار دیا۔ کرکٹ شائقین کے مطابق قومی ٹیم کو پلیئنگ الیون میں رویندر جڈیجہ کو شامل کرنا چاہئے تھا ،کیونکہ وہ بیٹنگ تو کرتے ہی ہیں ، ساتھ میں آسٹریلیا کی اسپن کے خلاف کمزوری کا بھی وہ فائدہ اٹھا سکتے تھے۔ وہیں کئی کرکٹ شائقین امیش یادو کی جگہ بھونیشور کمار کو شامل کرنے کی حمایت کی ہے۔ ان کے مطابق بھونیشور کمارکی سیم موومنٹ ٹیم کیلئے زیادہ مددگار ثابت ہوسکتی تھی۔ ویسے کوہلی کا امیش یادو کو ٹیم میں جگہ دینے کا فیصلہ غلط ہی نظر آرہا ہے۔ امیش یادو نے ابتدائی اوورس میں 33 رن دئے تھے اور انہوں نے پانچ وائیڈ گندیں پھینک دی تھیں۔ اسپنرس کی موجودگی نہ ہونے سے آسٹریلیائی اوپنرس نے سنچری کی شراکت داری بھی کی لیکن ہنوما وہاری نے اسپنر کی کمی کو پورا کرتے ہوئے پہلے دن کے اختتام پر 2 وکٹیں لیتے ہوئے اپنی افادیت ظاہر کردی ہے۔