لندن۔7 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم انگلینڈ میں سیریز کی شکست کے بعد اندرونی طور پر بھی شکست وریخت کی شکار ہوتی نظر آرہی ہے۔ اہم کھلاڑی کپتان ویراٹ کوہلی کی جانب سے قطعی 11 کھلاڑیوں میں مسلسل تبدیلیوں سے خوش نہیں ہیں۔ مبصرین بھی اس پر کوہلی کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ دلچسپ بات ہے کہ کوہلی نے اپنی قیادت میں38 ٹسٹ میچز کے بعد پہلی مرتبہ ایک ہی ٹیم کھلائی اور پھر آخری ٹسٹ میں بھی 2 تبدیلیاں کرتے ہوئے اسپنر روی چندرن اشون کی جگہ رویندر جڈیجہ اور آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی جگہ پہلی مرتبہ ہنومان وہاری کو موقع دیا گیا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق اس صورتحال میں ہر کھلاڑی خود کو غیرمحفوظ تصور کرنے لگا ہے۔ کوہلی اور کوچ روی شاستری کے چند فیصلوں نے انہیں حیرت زدہ کررکھا ہے۔ ٹیم عدم تسلسل سے خوش نہیں۔ ایک کھلاڑی تو یہاں تک کہہ دیا کہ ہمیں یہ اعتماد دیا جانا چاہیے تھا کہ انگلینڈ میں ابتدائی تین ٹسٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ مزید کہا کہ کوہلی بطور انسان بہت اچھے ہیں اور ٹیم کی بہتری چاہتے ہیں لیکن ان کے طریقے نے عدم تحفظ پیدا کردیا ہے۔ ایک اور رکن نے اس متعلق کہا کہ کوہلی کے فیصلوں پر سوال اٹھتے ہیں، جیسے اجنکیا راہانے کو دورۂ جنوبی افریقہ سے خارج کرنا اور انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ میں چتیشور پجارا کو نہ کھلانا وغیرہ۔ ایسا محسوس ہونے لگتا ہے جیسے ہم یہاں صرف اپنے لیے ہی آئے ہیں۔