کوڑنگل /8 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کوڑنگل ٹاون میں ان دنوں سوائن فلو اور ڈینگو جیسی مہلک بیماریوں کے پھیلنے میں معاون بننے والے خنزیروں کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے ۔ کوڑنگل کے گلی کوچوں میں یہ جانور بکثرت پائے جاتے ہیں ۔ کارگل کالونی ، اندرا نگر کالونی ، بالاجی نگر ، آریا نگر ، برہمن واڑی ، محلہ جامع مسجد ، وڈر گلی ، شیر گلی ، اسلام پورہ ، شیخ جی محلہ اور دھنگر واڑی وعیرہ ان کی افزائش نسل کے مراکز مانے جاتے ہیں ۔ علاوہ ازیں یہاں پر آوارہ کتوں اور مچھروں کی بھی بہتات ہے ۔ مچھر راتوں کے علاوہ دن میں بھی کاٹنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ کتوں اور خنزیروں کی مدبھیڑ سے صبح کے اوقات میں اسکولی طلباء و طالبات خائف دکھائی دیتے ہیں ۔ مچھروں کی کثرت تو یہاں کا معمول بن گیا ہے ۔ خنزیر کچرے کی کنڈیوں اور سڑک سے متصل بڑی بڑی موریوں میں لوٹتے پوٹتے رہتے ہیں جس سے وافر مقدار میں کیچڑ اور کچرا سڑک پر آجانے سے ماحول مزید تعفن کا باعث بن جاتا ہے ۔ یہ جانور جھاڑیوں گلی کوچوں کے علاوہ شاہراہوں پر بھی آزادانہ گشت کرتے رہتے ہیں جس سے ان کی غلاظت سے راہروں کو پیدل چلنے کے دوران کافی احتیاط برتنی پڑتی ہے ۔ اگر ان جانوروں پر قابو نہ پایا گیا تو سوائن فلو کے پھیلنے کے قوی امکانات ہیں ۔ موجودہ طور پر ڈینگو کی وباء نے ریاست تلنگانہ پر اپنی کمند ڈال رکھی ہے ۔ مستقر شہر حیدرآباد کے علاوہ بیشتر اضلاع بھی اس کی لپیٹ میں آگئے ہیں ۔ وقفہ وقفہ سے بیشتر لوگوں کی اس مرض میں مبتلا ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ شعور بیداری پروگرامس کے ذریعہ بھی عوام الناس کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے راغب کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کی جارہی ہے ۔ اس کے باوجود بھی بعض مقامات کا ماحول حسب ماضی بحال ہے ۔ نیز راتوں کے اوقات میں آوارہ کتوں کے بھونکنے کی ڈراونی آوازوں سے بھی نیندوں میں خلل پڑ رہا ہے ۔ عوام ارباب مجاز سے التماس ہے کہ خنزیروں اور آوارہ کتوں کو منظم طور پر شہر بدر کرنے کا انتظام کریں تاکہ مذکورہ مہلک بیماریوں کا تدارک ہوسکے ۔