کوڑنگل میں حیوانات کے علاج و معالجہ میں مشکلات

کوڑنگل ۔ 29 ۔ مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حلقہ اسمبلی کوڑنگل میں ان دنوں حیوانات کے علاج و معالجہ کا معالعہ خدا کی مرضی پر منحصر ہے ۔ دیہی مقامات پر مویشیوں کا بروقت صحیح علاج نہ ہونے سے کسان برادری میں سخت مایوسی پائی جاتی ہے ۔ ایک جانب حکومت گھریلو صنعتوں کے فروغ کیلئے مویشی فراہم کرتی ہے مگر ان کی صحیح دیکھ بھال اور ضروری ادویات کی فراہمی نہیں ہو پاتی ۔ بیشتر کسانوں کا استدلال ہے کہ بروقت عدم طبی سہولت کی بناء مویشیوں کی ہلاکت کی نوبت آن پڑتی ہے ۔ حلقہ اسمبلی کوڑنگل پانچ منڈلوں کوڑنگل ، کوسگی ، مدور ، دولت آباد اور ممبرس پیٹ پر مشتمل ہے ۔ ہر منڈل مستقر کے علاوہ حیوانات کیلئے دواخانے قائم کئے گئے ہیں ۔ بہتر سے بہتر طبی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے دواخانوں کو کمپیوٹر فراہم کرتے ہوئے انٹرنیٹ سے مربوط کیا گیا ہے ۔ مگر کہیں بھی ان آلات کا استعمال نہیں ہو پارہا ہے ۔ تفصیلات کی بموجب کوسگی منڈل میں اعداد و شمار کے مطابق 13626 گائے ، 10827 بھینس ، بھیڑ 36673 ، بکریاں 11888 ، کوڑنگل منڈل میں 13535 گائے ، 6486 بھینس ، 11654 بھیڑ ، 11930 بکریاں ، مدور منڈل میں 23827 گائے ، 5705 بھینس ، 60968 بھیڑ ، 12125 بکریاں ، دولت آباد منڈل میں 12320 گائے ، 4744 بھینس ، 28488 بھیڑ ، 10259 بکریاں ، ممبرس پیٹ منڈل میں 23596 گائے ، 11433 بھینس ، 19508 بھیڑ اور 22063 بکریاں پائی جاتی ہیں ۔ مویشیوں کی اتنی کثیر آبادی ہونے کے باوجود بھی ان کی طبی نگہداشت کا کوئی پُرسان حال نہیں ہے ۔ حلقہ اسمبلی کے پانچ منڈل مستقر کے علاوہ بونیڑ ، گوکا حضور اور راول پلی میں دواخانہ حیوانات قائم ہیں ۔ جہاں پر طبی عملہ موجود نہیں ہے ۔ کوڑنگل ، مدور اور دولت آباد ہی ڈاکٹرز موجود ہیں ۔ یہ تینوں ڈاکٹرز ہی انچارج کی حیثیت سے دیگر مقامات پر بھی خدمات انجام دیتے ہیں ۔ بیشتر مراکز مقفل رکھے گئے ہیں ۔ گڑمال ، چندراکل ، نیٹور ، کوتور ، گورارم ، ناگی ریڈی پلی ، تمکی مٹیلہ ، بالم پیٹ ، ایرن پلی وغیرہ مقامات پر عملہ کی عدم موجودگی کی وجہ مویشیوں کی طبی نگہداشت نہیں ہورہی ہے ۔ کسان برادری ارباب مجاز سے فوری اس جانب توجہ مرکوز کرتے ہوئے شکایات کے ازالہ کی خواہش ظاہر کررہی ہے ۔