کولہا پور بلدی انتخابات، شیوسینا کا تنہامقابلہ

ممبئی ۔ 3 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام): شیوسینا نے مہاراشٹرا کے کولہا پور میں بی جے پی کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کردیا ہے اور مجوزہ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں اپنے ہی بل بوتے پر مقابلہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ جاریہ سال کے اواخر میں 81 رکنی کولہاپور میونسپل کارپوریشن کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں ۔ کولہاپور میں یہ انتشار صدر شیوسینا ادھوٹھاکرے کے حالیہ اس بیان کے بعد آیا ہے کہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی تنہا مقابلہ کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ 2014 کے انتخابات میں بی جے پی کی تائید سیاسی عدم استحکام ٹالنے کے لیے کی گئی تھی ۔ شیوسینا کولہاپور انچارج ارون ادھوڈواڈکر نے بتایا کہ بی جے پی نے ماقبل انتخابات کولہاپور میں تارا رانی گروپ سے اتحاد کا فیصلہ کرلیا ہے جو کہ ایک مقامی سیاسی جماعت سے یہ جماعت کانگریس ایم ایل سی مہادیو مہاڈیک نے قائم کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو شکست دینے کے لیے سینا ۔ بی جے پی کو ووٹ دیا تھا ۔ لیکن بی جے پی نے کانگریس سے ہاتھ ملانے کا فیصلہ کیا جو کہ شیوسینا کے لیے ناقابل قبول ہے ۔ لہذا ہم نے میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد ختم کردیا ہے ۔ مسٹر اوڈھواڈکر نے بتایا کہ مجوزہ انتخابات میں آر پی آئی ( اے ) اور شیتکاری سنگھٹن ایم پی راجو شیٹی کے ساتھ مفاہمت کی کوشش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کولہاپور میں شیوسینا کے 6 ارکان اسمبلی ، بی جے پی اور این سی پی کے ایک ایک رکن اسمبلی ہیں جب کہ کولہاپور سٹی میں شیوسینا نے 25 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے بی جے پی امیدوار شکست دی تھی ۔ دریں اثناء وزیر تعمیرات عامہ مسٹر چندرا کانت پاٹل جو کہ ضلع کے انچارج وزیر بھی ہیں بتایا کہ بی جے پی نے تارا رانی گروپ سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ یہ جماعت گذشتہ 25 سال سے مقامی مسائل پر جدوجہد کرنے کا تجربہ رکھتی ہے اور میونسپل کارپوریشن میں اس کی قابل لحاظ طاقت ہے ۔ اگر کولہاپور کو ایک اسمارٹ سٹی کی حیثیت سے ترقی دینا ہے تو بی جے پی کو مقامی جماعتوں کی ضرورت ہوگی اور انتخابات میں کامیابی کے لیے اس گروپ سے اتحاد کارگر ثابت ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ تارا رانی کا کانگریس سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ مہادیو مہاڈیک نے چند سال قبل اس کی قیادت کی تھی اب وہ کانگریس میں ہیں اور ان کے فرزند این سی پی میں اور بھتیجہ بی جے پی میں ہے ۔