حیدرآباد۔18 مئی (سیاست ڈاٹ کام )آئی پی ایل کے پلے آف کی سرحدپرکھڑے کولکتہ نائیٹ رائیڈرز کو سرفہرست ٹیم سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف ہفتہ کو یہاں ہونے والے مقابلے میں ہر حال میں جیت حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔کولکتہ، 13 میچوں میں سات جیت اور14 پوائنٹس کے ساتھ جدول میں تیسرے مقام پر ہے اور اسے پلے آف میں اپنی جگہ یقینی بنانے کے لئے ہر حال میں کامیابی اپنے نام کرنا ہے تاکہ وہ بعد میں کسی طرح کے اگرمگر کے چکر میں نہ پھنسے۔حیدرآباد پہلے ہی پلے آف میں جگہ بنا چکی ہے اور اسے صرف اپنا سرفہرست مقام یقینی بنانا ہے ۔ حیدرآباد کا یہ آخری لیگ میچ ہے جبکہ ٹاپ جگہ کے اس قریبی حریف چینائی سوپرکنگ کے پاس دو میچ باقی ہیں۔کولکتہ اگر یہ میچ جیت جاتا ہے تو وہ16 پوائنٹس کے ساتھ پلے آف میں پہنچ جائے گا لیکن ہارنے کی صورت میں اسے دوسری ٹیموں کے نتائج اور نیٹ رن ریٹ کا انتظار کرنا ہوگا۔کولکتہ نے راجستھان کے خلاف گزشتہ میچ میں جیسا مظاہرہ کیا اس سے یقینی طور پر اس کا حوصلہ کافی مضبوط ہو گیا ہوگا۔کولکتہ کی جیت میں نوجوان چائنامین بولر کلدیپ یادو کی اہم ذمہ داری رہی تھی جنہوں نے صرف20 رن پر چار وکٹ لئے تھے ۔کولکتہ نے راجستھان کو19 اوور میں 142 رنز پر ڈھیر کرنے کے بعد 18 اوور میں چار وکٹ پر 144 رن بنا کر فتح حاصل کر لی اور کپتان دنیش کارتک نے جیت کا چھکا مارنے سمیت31 گیندوں میں پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناقابل شکست41 رنز کی میچ فاتح اننگزکھیلی تھی۔کارتک چاہیں گے کہ ٹیم کے پلے آف میں جانے کا فیصلہ اسی میچ میں ہو جائے تاکہ بعد میں ان دیگر ٹیموں کا منہ نہ دیکھنا پڑے ۔حیدرآباد کی ٹیم پلے آف میں اپنی جگہ یقینی بنانے کے بعد چینائی اور بنگلور سے مسلسل دو میچ ہار چکی ہے اور اس جیت کی تال میں واپسی اشد ضروری ہے تاکہ پلے آف میں وہ بااثر مظاہرہ کر سکے ۔بنگلور کے چھ وکٹ پر 218 رن کے بڑے اسکور کا تعاقب کرتے ہوئے حیدرآباد تین وکٹ پر 204 رن بنائے تھے اور اسے 14 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس سے پہلے چینائی نے اسے چھ گیند باقی رہتے آٹھ وکٹ سے شکست دی تھی۔کین ولیمسن کی ٹیم کو اسی تال میں لوٹنا ہو گا جو اس نے پچھلی دو شکست سے پہلے دکھائی تھی ورنہ پلے آف میں اس کے لئے حالات بگڑ سکتے ہیں۔