عیدالاضحی پرامن گذرجانے مرکز کو توقع ، اننت ناگ میں گرینیڈ حملہ ، ایک ہلاک
نئی دہلی ؍ سرینگر ۔ 12 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے آج کہا کہ کشمیر میں عام حالات بتدریج بحال ہورہے ہیں اور کل عیدالاضحی پرامن گذرجانے کی توقع ظاہر کی ۔ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہرشی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے ۔ اُن کا یہ تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جبکہ حکومت جموںو کشمیر نے عید کے موقع پر تشدد پھوٹ پڑنے کے اندیشوں کی بناء کرفیو جیسی تحدیدات عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وادی میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے اب تک تشدد جاری ہے ۔ اس دوران آج رات ضلع اننت ناگ میں عسکریت پسندوں نے ایک پولیس چوکی پر گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجہ میں ایک شہری ہلاک اور 10 دیگر بشمول تین پولیس ملازمین زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے بتایا کہ گرینیڈ سڑک پر دھماکے سے پھٹ پڑا جس کی وجہ سے 10 افراد ہلاک ہوئے اور ایک شخص بلال احمد ہاسپٹل میں جانبر نہ ہوسکا۔ حکومت جموں و کشمیر نے آج تمام ٹیلیکام نیٹ ورکس کی انٹرنیٹ خدمات اور سرکاری زیرانتظام بی ایس این ایل کے ماسواء تمام موبائیل کمیونکیشنس کی سرویسیس کو اگلے 72 گھنٹوں کیلئے احتیاطی اقدام کے طور پر بند رکھنے کے احکام جاری کئے ہیں ۔ ذرائع نے کہا کہ ایرٹیل، ایرسیل، ووڈا فون اور ریلائنس ٹیلیکام سرویس پرووائیڈرس کو فوری اثر کے ساتھ 72 گھنٹے کیلئے اپنی خدمات بند رکھنے کے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سرکاری بی ایس این ایل کو ہدایت کی گئی کہ وہ انٹرنیٹ کیلئے اپنے براڈ بینڈ سرویسیس کو موقوف کردیں۔ ذرائع نے کہا کہ علحدگی پسندوں نے کل اقوام متحدہ کے دفتر تک جلوس نکالنے کی اپیل کی ہے جس کی وجہ سے حکام کو اندیشہ ہیکہ علحدگی پسند قائدین ٹیلیفون کے ذریعہ خطابات کرتے ہوئے عوام کو جمع کرسکتے ہیں۔
اپوزیشن نیشنل کانفرنس نے وادی میں کرفیو نافذ کرنے حکومت کے فیصلے کی مذمت کی ۔