فاروق احمد ڈار ‘ مذکورہ کشمیری دست کار جس کو جموں کشمیر میں2017کے ضمنی انتخابات کے دوران فوج کی جیٹ کے بانٹ پر باندھ گیاتھا ‘ جمعرات کے روزلوک سبھا حلقہ سری نگر میں الیکشن ڈیوٹی کے لئے انہیں متعین کیاگیا۔ تاہم انہوں نے ووٹ نہیں دیا۔
سری نگر۔فاروق احمد ڈار ‘ مذکورہ کشمیری دست کار جس کو جموں کشمیر میں2017کے ضمنی انتخابات کے دوران فوج کی جیٹ کے بانٹ پر باندھ گیاتھا ‘ جمعرات کے روزلوک سبھا حلقہ سری نگر میں الیکشن ڈیوٹی کے لئے انہیں متعین کیاگیا۔
تاہم انہوں نے ووٹ نہیں دیا۔چیف میڈیکل افیسر بڈگام نظیر احمد نے کہاکہ’’ وہ(ڈار)الیکشن سے متعلق ہلت ڈیوٹی کے سلسلے میں خان صاحب اسپتال کے ساتھ متعین ہے‘‘
ڈار جس کی عمر 28سال کی ہے کہ کا تعلق بیرواہ کے گاؤں چیلی براس سے ہے وہ 9اپریل2017کے روز اپنا ووٹ ڈال کر جیسے ہی پولنگ بوتھ سے باہر نکلے علاقے میں پتھر بازی شروع ہوگئی تھی۔
پتھر بازوں کے حملے سے بچنے کے لئے میجر لتھل گوگوئی نے ڈار کو اپنے جیپ کے بانٹ پر باندھ دیاتھا اور انہیں سری نگر لوک سبھا سیٹ پر ووٹ ڈال کر باہر نکلنے کے فوری بعد سترہ گاؤں سے لے کر گذرے۔
گوگوئی نے اپنی اس کاروائی کی مدافعت میں کہاکہ پتھر بازوں سے انتخابی عملے اور دوسرے لوگوں ’’ زندگی بچانے کے لئے‘‘ یہ کام کیاگیاتھا۔ ڈار کی تصویر ’’ انسانی ڈھال‘‘ کے طور پر میڈیا کی جانب سے پھیلائے جانے کے بعد واقعہ کی شدید مذمت کی گئی۔
ریاستی انسانی حقوق کمیشن ( ایس ایچ آر سی) نے جموں کشمیر حومت کو احکاما ت دئے کہ وہ ڈار کو دس لاکھ روپئے معاوضہ ادا کرے۔ حالانکہ اب تک ڈار کو معاوضہ نہیں ملا ‘ مذکورہ حکومت نے انہیں محکمہ صحت میں صفائی کرم چاری کے طور پر تقرر کیا اور ان کی اجرات میں پچھلے سال اضافہ کیاگیا۔
ڈار کے بھائی فیاض ’’ محکمہ صحت کے خان صاحب میں عارضی ملازم کے طورپر وہ کام کررہا ہے۔۔ وہ چہارشنبہ کے روز گھر سے گیا کیونکہ الیکشن سے متعلق کچھ کام پر اس کو مامور کیاگیاہے۔ اس پر جگہ کی صفائی کی ذمہ داری ہے۔اس نے آج ووٹ نہیں دیا ہے۔
آپ جانتے ہو نہ پچھلے الیکشن میں اس کے ساتھ کیا ہوا ہے‘‘۔سری نگر سے 55کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع چیل گاؤں میں لوگ آج بھی اس واقعہ کو یاد کرتے ہیں۔
تاہم کچھ گاؤ ں کے لوگ ائے اور ووٹ دیا ‘ مقرر وقت ختم ہونے تک 890میں سے 216ووٹرس گورنمنٹ میڈل اسکول میں قائم پولیس اسٹیشن میں اپنا حق رائے دہی کا استعمال کیا۔