صوفیوں کی سرزمین پر فاروق عبداﷲ کی فرقہ پرستی : مودی
احمدآباد ؍ نئی دہلی ۔ 28 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ’’مرکزی وزیر ڈاکٹر فاروق عبداﷲ کے ان ریمارکس پر کہ بی جے پی میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کو ووٹ دینے والوں کو سمندر میں ڈوب جانا چاہئے ‘‘ ۔ نریندر مودی نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں اگر سیکولرزم کو سب سے بڑا دھکا لگا ہے تو وہ کشمیر ہے ۔ جہاں کشمیری پنڈتوں کو محض ان کے مذہب کے سبب ترک مقام پر مجبور ہونا پڑا ہے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر تنقید کے لئے نریندر مودی نے چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کئے جانے والے ویڈیو کا استعمال کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی وزیر کو فرقہ پرستی کے خلاف درس دینے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے ۔ کیونکہ ان کے والد شیخ عبداﷲ مرحوم ، خود وہ (فاروق عبداﷲ ) اور ان کے فرزند و چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداﷲ اپنی ریاست کی سیاست کو فرقہ پرست بنانے کے ذمہ دار ہیں۔ نریندر مودی نے انتہائی سخت الفاظ پر مبنی بیان میں کہا کہ ’’اگر کسی کو ڈوبنا ہی ہے تو آپ (فاروق عبداﷲ ) آئینہ میں اپنا چہرہ دیکھیں۔ آئینے کے سامنے اپنے والد کا چہرہ رکھیں اور یہ سوال کریں ۔ جنھوں نے کشمیری پنڈتوں کو بھگایا ہے اُنھیں فرقہ پرستی کے خلاف درس دینے کا کوئی حق نہیں ہے ‘‘۔ نریندر مودی پر ان کے ناقدین و مخالفین بالعموم سخت گیر ہندوتوا پالیسی اختیار کرتے ہیں لیکن مودی نے اس الزام کی نفی کرتے ہوئے ہندوستان کی صدیوں قدیم سیکولر روایات ، اخوات و رواداری کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ اعلیٰ اقدار ہی ہندوستان کیلئے بہتر پالیسی ہیں جنھیں کشمیر میں سب سے بڑا دھکا لگا اور یہ سب کچھ آپ کے والد کی سیاست، آپ کی سیاست اور آپ کے فرزند کی سیاست کے سبب ہوا ہے ‘‘۔ نریندر مودی نے مزید کہا کہ ’’سارے ملک میں کشمیر ہی واحد مقام ہے جہاں سے پنڈتوں کا محض ان کے مذہب کی بنیاد پر انخلاء کیا گیا ۔ کشمیر تو صوفیوں کی سرزمین ہے لیکن اپنے خودغرض مفادات کے لئے آپ نے اس سرزمین میں فرقہ پرستی پھیلائی ہے ‘‘۔