کسانوں کے مفادات کو نقصان پہونچانے کی سازش

کریم نگر /27 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے سابقہ طرز عمل کی وجہ سے ہی سری رام ساگر کو آج پانی نہیں آرہا ہے ۔ بابلی پراجکٹ کی تعمیر پر تلگودیشم نے بڑے پیمانے پر احتجاجی پروگرام منظم کئے تھے اور تعمیری کام روکنے کی بھرپور کوشش کی تھی ۔ تلگودیشم ضلع صدر سی ایچ وجئے رمنا راؤ نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ وہ آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز میں پرنٹ اینڈ الکٹرانک میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے تلگودیشم پر جس طرح تنقید کی تھی اس کی سخت انداز میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر حقائق کو پوشیدہ رکھنے اور جٹھلانے میں ماہر ہیں ۔ بابلی پراجکٹ کے سلسلہ میں کئے گئے آندولن میں شریک لاٹھی کھانے والوں میں اس وقت کے رکن اسمبلی تلگودیشم گنگولا کملاکر جو اب ٹی آر ایس میں شامل ہیں وہ بھی تھے ۔ وہ بھی مار کھائے تھے کیا یہ سب ڈرامہ تھا ۔ اس وقت کے سی آر بابلی پراجکٹ کے تعمیری کاموں میں رکاوٹ ڈالنے سے کتراتے رہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کریم نگر ضلع میں آبپاشی پراجکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی کرکے میدک گجویل کو پانی لے جانے کیلئے ضلع کریم نگر کے کسانوں کے ساتھ ناانصافی کے منصوبہ کی سازش کو ہم ناکام کریں گے انتباہ دیا ۔ ایلم پلی پراجکٹ سے گجویل کو پانی لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ضلع کی زمینات کو بنجر بناکر کاشت کے قابل نہ رکھ کر یہاں کے کسانوں کے ساتھ ناانصافی کرتے ہوئے گجویل کے کسانوں کو آبپاشی کی سہولت کی سازش کو یہاں کے کسانوں کی مدد سے ناکام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شمالی تلنگانہ ضلع کو ریگستان میں بدلنے کیلئے ہریش راؤ اور کے سی ار کی منصوبہ کا رام ہم ظاہر کرکے ان دونوں کی ضلع کے ساتھ جاری ناانصافی پردہ فاش کریں گے ۔ ضلع کے متعلقہ وزراء ارکان اسمبلی ارکان پارلیمنٹ پتلے بنے ہوئے ہیں ۔ کے سی ار کے اعلانات بیانات پر خاموش بیٹھے ہیں ۔