کسانوں کی احتجاجی نامزدگیاں، ٹی آر ایس کی شکست کا پیش خیمہ

حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان، کریم نگر میں تلگودیشم ضلع صدر جوجی ریڈی کا بیان
کریم نگر۔/27 مارچ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد ضلع کے کسانوں نے کے سی آر کی دختر کے کویتا کی ایم پی کے لئے پرچہ نامزدگی پر 178 کسانوں پر مشتمل افراد نے پارلیمانی حلقہ کیلئے نامزدگی کے کاغذات داخل کئے ہیں۔ یہ عمل کے سی آر کے منہ پر طمانچہ ہے۔ یہ کسانوں کا احتجاجی عمل حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ ان خیالات کا اظہار کریم نگر ضلع ٹی ڈی پی صدر اے جوجی ریڈی نے مقامی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو دن رات محنت کے بعد حاصل شدہ پیداوار کی مناسب قیمت کے نہ ملنے پر گذشتہ 6 ماہ سے احتجاج کرتے آرہے ہیں۔ لیکن اس جانب توجہ نہیں دی گئی۔ ٹی آر ایس حکومت عوام کی بہبود و ترقیاتی پروگراموں کو بھلا بیٹھی ہے۔ کے سی آر حکومت میں اس کے اسمبلی اجلاسوں میں کوئی آواز بلند کرنے والا، حکومت کے خلاف زبان کھولنے ،

عوامی مسائل کی طرف توجہ دلانے والا نہیں رہا ہے۔ تمام تر غیر قانونی طریقہ کار اپناتے ہوئے عوامی و دیگر سیاسی قائدین کو خرید لیا جاکر ان کے منہ بند کردیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دو ماہ سے سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے والے کسانوں کو مناسب جواب نہ دینے والی حکومت کی جھوٹے وعدوں پر اطمینان نہ کرتے ہوئے بھی بیالٹ پیپرس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ کسانوں کے مسائل کو قومی سطح تک لے جانے کے لئے لوک سبھا انتخابات کو اپنا پلیٹ فارم بنالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام آباد میں ایم پی نامزدگی کی تعداد 245 ہوچکی ہے اس میں 178 کسانوں کے پرچہ نامزدگیاں ہیں۔ کے سی آر کو حکومت سے بے دخل کرنے کیلئے ریاست میں کسان نظام آباد میں نامزدگی کے کاغذات داخل کردیئے ہیں۔ کیا یہ عمل کے سی آر کے منہ پر زوردار طمانچہ نہیں ہے؟ ۔ تلنگانہ تحریک کی شروعات سے نظام شوگر فیکٹری کو از سر نو شروع کرنے اور چلائے جانے کے قابل بنانے کا کے کویتا وعدہ نہیں کیا تھا ۔ کویتا نے اپنے ان تمام وعدوں کو بھلاچکی ہیں۔ نظام شوگر فیکٹری پر مگرمچھ کے آنسو کی طرح وعدے کئے جارہے ہیں۔ کے سی آر اپنے من مانی فیصلے عوام پر تھوپ رہے ہیں۔ پارلیمنٹ انتخابات میں ٹی آر ایس کے امیدواروں کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس موقع پر کے آگیا، اے وینکٹیا، اے کملاکر، دامرہ ایتم، کرناکر ریڈی، بی رویندر، ایس کے سلیم، این راجیشم، ناکولا بابو و دیگر موجود تھے۔