کلبرگی 5؍ نومبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) وشواہندو پریشد کے ریاستی یونٹ نے سرکاری سطح پر کر نا ٹکا میں ٹیپوسلطان شہید کا یوم پیدائش منانے کے خلاف بیان دیتے ہوئے ریاستی حکومت پر تنقید کی ہے ۔ علاقائی آرگنائزیشن سکریٹری وی ایچ پی مسٹر گوپال نے کہا کہ ٹیپوسلطان مخالف ہندو اور مخالف کنڑا زبان تھے ۔ انہوں نے سیکڑوں مندروں کو ڈھایاتھا اور ہزاروں ہندؤوں کو مسلمان بنادیا تھا ۔ ٹیکس دہندگان کے خرچ پر اس طرح کے شخص کا یو م پیدا ئش سرکاری سطح پر منانا مناسب نہیں ہے ۔ اور یہ ناانصافی ہے مختلف مصنفین نے ٹیپوسلطان پر جو کتابیں لکھی ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ ٹیپوسلطان ساری دنیا کومسلمان بنا نا چا ہتے تھے ۔ ٹیپو سلطان نے میسور کا نا م بدل کر نظر آباد چتلدرگہ کا بدل کر فاروق ۔ یب حصار اور سکلیشی پور کا نام بدل کر منظر آباد رکھا تھا ٹیپوسلطان نے اپنے میسور کے دور اقتدار میں کنڑا زبان کو نظر انداز کر دیا تھا ۔ مسڑ گوپال نے حکومت سے در خواست کیا ہے کہ ٹیپوسلطان کا یوم پیدا ئش سرکاری طور پر منعقد کر نے کے فیصلے کو واپس لے لیا جا ئے ۔ مسٹر گوپال نے چیف منسٹر سدارامیا کے اس فیصلے پر کہ وہ بجرنگ دل کے خلاف لڑیں گے ۔ تنقید کر تے ہو ئے کہا کہ بجرنگ دل کے لوگ محب وطن ہیں اور ان میں 50,000افراد نے اپنے خون کے عطیات دیئے ہیں ۔ وی ایچ پی نے ذبیحہ گاؤ کی تائید کے لیے بھی چیف منسٹر کی مذمت کی ہے ۔