کریم نگر کے بیشتر اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان

سپریم کورٹ کے وکلاء کی جانب سے مختلف مدارس کا معائنہ اور عدم اطمینان کا اظہار
کریم نگر۔ 23 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)650 طالب علموں کے لئے دو بیت الخلاء کس طرح کافی ہوں گے؟ سپریم کورٹ کی ٹیم نے سوال کیا۔ یہی نہیں اتنی بڑی تعداد کے لئے صرف ایک نل، پینے کے پانی کی عجیب صورتِ حال ہے۔ سرکاری اسکولس میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کا جائزہ لینے کیلئے دو روزہ دورہ پر آ:ی ہوئی سپریم کورٹ کے وکلاء کی ٹیم نے ضلع مستقر پر کارخانہ گڑھ ہائی اسکول کا معائنہ کیا۔ بچوں کو فراہم کی جارہی سہولتوں کے تعلق سے ہیڈماسٹر سے بات چیت کی۔ فنڈز کے تعلق سے دریافت کیا۔ کریم نگر، پداپلی اسمبلی حلقوں میں ٹیم کے ارکان اشوک کمار، ٹی وی رتنم ، جی وینکٹیشور راؤ نے دورہ کیا۔ ان کے ساتھ ڈی ای او سرینواس، سرواسکھشا ابھیان پی ڈی نرسنگ راؤ بھی تھے۔ کریم نگر حلقہ اسمبلی میں چنتہ کنٹہ، ڈائمنڈ، گرلز اینڈ بوائز سرکاری ہائی اسکول مستقر شہر میں کارخانہ گڈہ سبھاش نگر سپتہ گری کالونی، دھنگر واڑی اسکول پداپلی اسمبلی حلقوں کے سلطانہ گرلز اینڈ بوائز ہائی اسکول اور اسی طرح پداپلی گرلز اینڈ بوائز کے ہائی اسکولس کا معائنہ کیا۔ سبھاش نگر کریم نگر میں 215 طالبات کے لئے پینے کے پانی کی سربراہی پر بے اطمینانی کا اظہار کیا۔ 215 لڑکیوں کے لئے تین بیت الخلاء پر بھی بے اطمینانی ظاہر کی۔ 235 لڑکوں کے اسکول میں ایک بھی بیت الخلاء نہیں تھا۔ اس پر ہیڈماسٹر سے سوال کرنے پر کہا کہ کیا کریں۔ اعلیٰ عہدیداروں کے علم میں لایا جاچکا ہے، لیکن کوئی اقدام ہی نہیں اٹھایا جاتا۔ اسی طرح چنتہ کنٹہ کے اسکولس میں بھی نہ ہی بیت الخلاء اور نہ پینے کے پانی کا ٹھیک انتظام ہے۔ مدرسوں میں حاجت ضروریہ کے بیت الخلاء اور پینے کے پانی کی سہولت کے تعلق سے جائزہ لینے کے لئے سپریم کورٹ کے وکلاء کی ٹیم آرہی اطلاع ملنے پر دو تین دنوں سے محکمہ تعلیم سروا سکھشا ابھیان کے عہدیداروں نے مدرسوں کا معائنہ کرتے ہوئے بیت الخلاؤں کی مرمت، آہک پاشی کی تھی۔ پرانے بیت الخلاء جو ناکارہ تھے، مرمت کروایا اور نئے بورڈ لگوائے گئے۔ اسی طرح تنقیح کے لئے آئی ہوئی ٹیم کی بہتر کارکردگی پیش کرنے کی ناکام کوشش کی۔ انہوں نے انتہائی خستہ حال جہاں کسی بھی قسم کی بنیادی سہولتیں نہیں ہیں، وہاں کے اسکولس کو نہیں لے جایا گیا۔