کریم نگر ۔22جولائی( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)عوام کی شروع کردہ جدوجہد سے حاصل ہونے والی تلنگانہ ریاست پر پھر سے اونچے طبقہ جات کی حکومت چل رہی ہے ۔ سماجی تلنگانہ کیلئے پھر سے تحریک شروع کرنی ہوگی ۔ اب وقت آچکا ہے کہ سی پی ایم ریاستی سکریٹری ویرا بھدریا نے تلنگانہ گرام پنچایتی میونسپل مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرتے ہوئے ان کی ملازمت کو باقاعدہ مستقل بنایا جائے کا مطالبہ کیا ۔ سی پی ایم ‘ سی پی آئی کے بشمول بائیںبازو کی بھی جماعتوں نے اہتمام شروع کردیا ۔ بس یاترا کریم نگر پہنچ گئی ۔ اس موقع پر تلنگانہ چوک پر منعقدہ جلسہ عام میں ویرا بھدریا نے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کو ختم کرنے کیلئے طاقتیں سازش کررہی ہیں ۔ ہڑتال چھوڑ کر ملازمت پر حاضر ہوجائیں بصورت دیگر پولیس فورس کو میدان میں اتارا جائے گا ۔ مگر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دھمکیوں سے بائیں بازو کی سبھی جماعتوں نے احتجاجی پروگرام میں اتر کر کے سی آر کے خلاف زبردست پیمانے پر مہم کا آغاز کردیا ۔ کے سی آر صرف حیدرآباد کے سی ایم ہیں ‘ کچھ اس طرح سے گریٹر حیدرآباد کے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے ۔ تلگانہ کے باقی اضلاع کے مزدوروں کے ساتھ سوتیلا جداگانہ سلوک ناقابل سمجھ ہے کہ ملازمت سے نکال دیں گے ۔ 800ملازمین کو فوری ملازمت پر لے لیا جائے گا ۔ سفید کپڑے پہن کر کاغذات پر دستخط کرنے والے قلم چلانے والوں کی تنخواہوں میں اضافہ اور کے سی آر ناک بند کرلینے والے تعفن سے بھری نالیوں کی صفائی کرنے والے مزدوروں کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا سراسر ناانصافی ہے ‘ اسی لئے ممدور کام سے غیر حاضر ہیں ۔ نہ صرف ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے بلکہ ملازمتوں کو مستقل کیا جائے ۔حکومت کو ہر صورتحال میں ان مطالبات کو مان لینا ہوگا ‘بصورت دیگر 24جولائی کو ایک اور راستہ روکو کا اعلان ہونے کا انتباہ دیا ۔ سی پی آئی ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ مطالبات کی یکسوئی کیلئے تلنگانہ مزدوروںکا احتجاجی پروگرام کے سی آڑ کے خلاف نعرہ بازی شروع کی جائے گی ۔