نئی دہلی ، 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی سی سی آئی میں داخلی خلفشار نے آج بری شکل اختیار کرلی جس میں بورڈ سکریٹری انوراگ ٹھاکر نے آئی سی سی چیرمین این سرینواسن پر شدید حملہ چھیڑتے ہوئے کہا کہ انھیں درحقیقت سٹے بازوں کے بارے میں معلومات کا خود اپنے ارکان خاندان کے ساتھ تبادلہ کرنا چاہئے ’’جن کا سٹہ بٹنگ میں رول ثابت ہوچکا ہے‘‘۔ ٹھاکر کو مشتبہ بوکیز سے دور رہنے کیلئے آئی سی سی کی جاری کردہ اڈوائزری کے ایک روز بعد بی سی سی آئی سکریٹری نے سرینواسن پر کھلے مکتوب کے ذریعے تنقید کی، جس میں انھوں نے آئی سی سی چیرمین کی ایماء پر شروع کردہ ’’جوابی جارحانہ مہم‘‘ کے وقت پر سوال اٹھایا۔ رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بی سی سی آئی کو آئی سی سی کی جانب سے ٹھاکر کے تعلق سے ایک مکتوب بھیجا گیا کہ انھیں چنڈی گڑھ میں مبینہ سٹے باز کرن گلہوترا کے ساتھ دیکھا گیا اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے آج ایک میڈیا ریلیز جاری کیا۔ ٹھاکر نے سرینواسن کو موسومہ شدید مکتوب میں کہا، ’’بی سی سی آئی کو آئی سی سی سے ظاہر طور پر آپ کی ہدایت کے تحت اطلاع نامہ وصول ہوا کہ مجھے ایک شخص مسٹر کرن گلہوترا سے دور رہنا چاہئے جو ’مشتبہ سٹے باز‘ ہے۔ اطلاع نامہ میں مزید بیان کیا گیا ہے کہ ان معلومات کی مزید تصدیق نہیں ہوئی ہے‘‘۔ انھوں نے کہا: ’’میں قبل ازیںبی سی سی آئی کا جوائنٹ سکریٹری آپ کی صدارت میں رہا اور اب میں سکریٹری بی سی سی آئی ہوں۔ کاش آپ نے ’غیرمصدقہ مشتبہ سٹے بازوں‘ کی فہرست کا میرے اور دیگر رفقاء کے ساتھ تبادلہ کیا ہوتا۔ میں اس شخص کو جانتا ہوں جو پنجاب اور متصلہ ریاستوں کی سیاسی اور کرکٹ سرگرمیوں میں سرگرم ہے۔ مجھے اُن کی کوئی مشتبہ سٹے باز کے طور پر سرگرمیوں کے تعلق سے کوئی علم نہیں ہے۔‘‘ دریں اثناء سرینواسن نے کہا کہ ضرورت پڑے تو وہ ٹھاکر کو شخصی طور پر مکتوب تحریر کریں گے۔