نئی دہلی ، 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) لگ بھگ 150 وکلاء کے گروپ نے آج دہلی میں بی جے پی کی وزارت اعلیٰ امیدوار کرن بیدی کے اسمبلی حلقہ کرشنا نگر میں واقع اُن کے دفتر میں توڑ پھوڑ مچائی، اور اس حملے میں تین پارٹی ورکرز زخمی ہوگئے، پولیس نے یہ بات کہی۔ انھوں نے بتایا کہ یہ واقعہ سہ پہر تقریباً 4:30 بجے پیش آیا، جب بیدی کو بی جے پی کی وزارت اعلیٰ امیدوار نامزد کرنے پر احتجاجی وکلاء نے اُن کے دفتر کی طرف جلوس نکالتے ہوئے بیدی اور پارٹی کے خلاف نعرے بلند کئے۔ اس شوروغل کے سبب بیدی کے دفتر سے لگ بھگ 25 ورکرز باہر نکل آئے اور دونوں گروپوں کے درمیان تلخ کلامی ہونے لگی جس کے نتیجے میں جھڑپ ہوگئی۔ پولیس نے کہا کہ تین بی جے پی ورکرز … ہری ہر، کپل اور منوج جو تمام 30 سال سے کچھ زیادہ ہیں … زخمی ہوگئے اور انھیں شریک دواخانہ کیا گیا۔ وکلاء اس کے بعد بیدی کے آفس میں گھس گئے اور کچھ فرنیچر کو توڑ پھوڑ ڈالا، ایک پارٹی لیڈر نے یہ بات بتائی۔ دریں اثناء کرن بیدی نے دواخانہ پہنچ کر زخمی پارٹی ورکرز کی عیادت کی۔ اور کہا کہ اُن کے بیانات قلمبند کرلئے گئے ہیں۔ بیدی نے سلسلہ وار ٹوئٹس میں کہا کہ اُن کے دفتر پر حملہ ہوا اور وہ ریلیوں کو مختصر کرکے متاثرین کے پاس جارہی ہیں۔ پولیس نے کہا کہ وکلاء بیدی کے خلاف تب ہی سے احتجاج کررہے ہیں جب انھیں وزارت اعلیٰ امیدوار نامزد کیا گیا، کیونکہ 1988ء میں جب وہ دہلی پولیس میں ڈپٹی کمشنر تھیں، اُن کے احکام پر احتجاجی وکلاء کے گروپ پر لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس سنجے بنیوال نے نیوز ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ پولیس تحریری شکایت کی وصولی پر اس واقعہ کی تحقیقات کرے گی۔