کرناٹک کے انتخابی میدان میں مسلم قائدین کو اُتارنے کانگریس کافیصلہ

اسمبلی انتخابات کے دوران حریف پارٹیوں کی جانب سے گمراہ کن مہم کو ناکام بنانے سدارامیا حکومت کی کوشش
نئی دہلی ۔ 30جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کیلئے اپنے مسلم قائدین کو انتخابی میدان میں اُتارے گی ۔ اسمبلی انتخابات کے دوران اپنی حریف پارٹیوں کی جانب سے چلائی جانے والی گمراہ کن مہم کو روکنے اور اپوزیشن کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے کانگریس نے حکمت عملی تیار کی ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہاکہ پارٹی نے کرناٹک میں اپنے قائدین اور کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ انتخابی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے خود کو سرگرم کردیں۔ ملک میں کانگریس حکمرانی والی سب سے بڑی ریاست کرناٹک ہے ۔ دوبارہ اقتدار کے حصول کیلئے کانگریس کوئی موقع ضائع کرنا نہیں چاہتی ۔ اپنے ووٹ بینک کو مستحکم رکھنے کیلئے پارٹی نے مسلم قائدین کو میدان عمل میں سرگرم کردیا ہے ۔ کرناٹک کے علاوہ کانگریس کو اس وقت پنجاب ، میگھالیہ ، میزورم اور مرکزی زیرانتظام پوڈوچری میں اقتدار حاصل ہے جبکہ میگھالیہ میں 27 فبروری کو انتخابات ہونے والے ہیں۔ سدا رامیا زیرقیادت کرناٹک حکومت کی مدت اس سال کے وسط میں ختم ہورہی ہے ۔ 224 رکنی ریاستی اسمبلی کیلئے انتخابات اس میعاد کے اختتام سے قبل کروائے جاسکتے ہیں۔ کرناٹک کے قائدین میں سے ایک لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ہمارے مخالفین کی جانب سے ہمیشہ کانگریس کے ووٹ بینک کو منتشر کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے، لیکن ہم نے ان کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے ۔ جب کبھی کانگریس کے مقابل اپوزیشن پارٹی گمراہ کن مہم چلانے کی کوشش کرتی ہے ، خاص کر ایک علاقائی پارٹی مسلم طبقہ کی نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہوئے ووٹوں کو تقسیم کرنے میں اپوزیشن کی مدد کرتی ہے ۔ ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے ہمارے سینئر قائدین کو انتخابی مہم کیلئے مقرر کیا گیاہے ۔ یہ مسلم قائدین ان حساس علاقوں میں خاص کر کانٹے کا مقابلہ ہونے والے حلقوں کیلئے اپنی سرگرم مہم چلائیں گے ۔ ہمارے پاس مسلم قائدین کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ کانگریس کے دیگر قائدین بھی سیکولر ووٹوں کو مستحکم کرنے کی ہمیشہ کوشش کرتے رہے ہیں ۔ سدارامیا حکومت نے اب تک کارکردگی کا بہترین مظاہرہ کیا ہے ، اس لئے ہم حکومت کی کامیابیوں کے تعلق سے عوام کو واقف کرانے کی ہرممکنہ کوشش کریں گے۔ بہار میں کانگریس نے جنتادل یو اور آر جے ڈی کے ساتھ مل کر عظیم اتحاد کیا تھا جس کی وجہ سے 40حلقوں کے منجملہ 27 اسمبلی حلقوں پر اُسے کامیابی ملی تھی ۔ کانگریس نے مہاراشٹرا بلدی انتخابات میں بھی شاندار کامیابی حاصل کی ہے ۔ 81 وارڈس کے منجملہ 73 پر اس نے قبضہ کیا ۔ کانگریس لیڈر نے مزید دعویٰ کیا کہ کرناٹک میں مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کیلئے اسدالدین اویسی زیرقیادت آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (ایم آئی ایم ) مسلم حلقوں میں مہم چلائے گی ۔ سابق میں اسی جماعت نے دیگر ریاستوں کے انتخابات میں بھی مسلم ووٹ کاٹنے کا کام کیاتھا ۔ اب یہ پارٹی کرناٹک میں بھی اسی طرح کی کوشش کرنی چاہتی ہے ۔ جنوبی ریاست کرناٹک کے اسمبلی انتخابات کے لئے ابھی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن کانگریس اور بی جے پی نے پہلے ہی اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے ۔