کرناٹک کابینہ میں قمرالاسلام کی عدم شمولیت کے خلاف گلبرگہ میں زبردست احتجاج

بند مکمل کامیاب اورپُرامن، روزانہ کے کاروبار اور بسوں کی حمل و نقل متاثر، احتجاجی جلوس میں ہزاروں عوام کی شرکت
گلبرگہ 26جون :(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ممتاز قومی و عوامی قائد الحاج قمر الاسلام کو ریاستی وزارتی کابینہ سے علیحدہ کئے جانے اور انھیں دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے محبان الحاج قمر الاسلام سابق وزیر میونسپل ایڈمنسٹریشن، پبلک اینٹر پرائیزیس، اوقاف و اقلیتی بہبود نے 25جون کو نہایت کامیاب گلبرگہ بند احتجاج کیا ۔ محبان الحاج قمر الاسلام کی اپیل پر بلا لحاظ مذہب و ملت تمام مسلمانوں اور غیر مسلم برادران وطن نے اپنی دوکانیں اور کاروبار بند رکھے ۔ شہر کے تقریبا کئی ایک تعلیمی ادارے طلبا و طالبات کے نہ آنے کے سبب بند رہے۔ تمام پٹرول پمپس بند رہے۔ ہوٹلیںاور تفریحی مقامات بند رہے۔الحاج قمر الاسلام کے چاہنے والے اور بیشتر کانگریسی کارکنان ، کارپوریٹرس، پارٹی عہدہ داران اور عام عوام ہزاروںکی تعداد میں شہر کی سڑکوں پر سیاہ جھنڈیاں لہراتے ہوئے اپنی احتجاجی یادداشتیں کرنے کیلئے دفتر ڈپٹی کمشنر کی جانب بڑھ رہے تھے ۔ آخر کار محبان الحاج قمر الاسلام نے سردار ولبھ بھائی پٹیل چوک پر دوپہر ایک بجے کے قریب ڈپٹی کمشنر کو اپنی احتجاجی یادداشت پیش کی ۔ آج کے احتجاج میں شہر کے بیشتر دوکاندار اپنی دوکانیںبند کرنے کے بعد احتجاج میں شامل ہوگئے تھے۔ گلبرگہ میں آر ٹی سی بسوںکی حمل و نقل بالکل بند ہوگئی تھی ۔ بیشتر آٹو رکشا و خانگی موٹر گاڑیاں بندتھیں۔تمام خانگی مدارس اور کالجوںکو چھٹی دے دی گئی تھی ۔ شہر کے کئی توسیعی علاقوںسے بھی الحاج قمر الاسلام کے موئیدین احتجاج میں شامل ہونے کے لئے آئے ہوئے تھے۔ دفتر ڈپٹ ی کمشنر پر پہنچ کر انھوںنے اپنی احتجاجی یادداشتیںپیش کیں ۔ ممتاز عوامی قائدجناب محمد اصغر چلبل کی قیادت میں مئیر گلبرگہ سید احمد، سابق مئیر بھیم ریڈی پاٹل، لال احمد، سابق کارپوریٹر، محمد جاوید، عبدالقدیر، شرنو مودی، کشال اندولہ ، ڈاکٹر انیل ریڈ سن ، راجو کپنور، راجو کٹارے وغیرہ کے علاوہ کئی ایک کارپوریٹرس ، کانگریسی و سماجی کارکنان  اور ہزاروںکی تعداد میں الحاج قمر الاسلام کے موئیدین اس احتجاج میںشامل تھے ۔ مجموعی طور پر یہ احتجاج نہایت پر امن اور اثر انگیز تھا۔ محبان الحاج قمر الاسلام کی اپیل پر آجمال گتی کراس ، ہاگرگہ روڈ ، رنگ روڈ ، نہرو ،گنج ، روضہ بزرگ، روضہ خرد، مسلم چوک ، عملی محلہ ، مومن پورہ ،  سنگتراش واڑی ، نیشنل چوک ، ہفت گنبد، سنار بازار، پرانی ترکاری مارکیٹ، آصف گنج، کرانہ بازار ، بھانڈا بازار، فورٹ روڈ، سوپر مارکیٹ ، جگت، اسٹیشن بازار، ایم ایس کے ملز روڈ اور دیگر کئی محلہ جات کی دوکانیںاور کاروبار بند رہے ۔ مجموعی طور پر شہر گلبرگہ کے ساکنان نے حکومت کو اس بات کا بھرپور احساس دلایا ہے کہ الحاج قمر الاسلام کی ریاستی وزارتی کابینہ میں عدم شمولیت کے سبب انھیں کتنی دلی تکلیف ہوئی ہے اور علاقہ حیدر آباد کرناٹک کے عوام کا کتنا عظیم نقصان ہوا ہے۔