کرناٹک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے 50 ہزار مقدمات

شاہ آباد /6 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کرناٹک اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں تاحال 50 ہزار انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے معاملات درج ہوئے ہیں ۔ 38 ہزار معاملات حل کرلئے گئے ۔ یہ بات انسانی حقوق کمیشن کی کارگذار صدرایم سکسینہ نے بتائی ۔ وہ گلبرگہ ڈپٹی کمیشن ہال میں صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ بقیہ 12 ہزار معاملات کو حل کرلیا جائے گا ۔ کمیشن کی جانب سے منعقدہ شکایات سماعت پروگرام میں شکایات قبول کرنے سے متعلق عہدیداروں کے ساتھ مشاورت کرکے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی عہدیادروں کو ہدایت جاری کی اور اس سے متعلق درخواست گذاروں کو معلومات فارہم کی جائے گی ۔ کمیشن کے احکامات اور سفارشات پر عمل نہ کرنے پر سمن جاری کیا جائے گا ۔ کمیشن میں دائر معاملات میں بیشتر معاملات پولیس مظالم سے متعلق ہیں ۔ ایسے معاملات میں قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ کمیشن کا عام آدمی کے حقوق کا تحفظ کا کام ہے ۔ صحت ، تعلیم ، ماحول ، رہائش ، پینے کے پانی خواتین پر مظالم اور دیگر امور انسانی حقوق کے زمرہ میں شامل ہیں ۔ انسانی حقوق سے متعلق عوام کے اندر بیداری پیدا کرنے پولیس اکیڈیمی پولیس تربیت کالج اور کئی غیر سرکاری اشتراک سیورک شاپ سمینار ریاستی سطح پر منعقد ہوتے رہے ہیں ۔ ریاستی کمیشن کی زائد اختیارات فراہم کرنے پارلیمان کی منظوری ہوتی ہے ۔ لیکن کمیشن کو دئیگ ئے اختیارات موثر طور پر کام ہو رہا ہے ۔ گلبرگہ ضلع میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جملہ 29 معاملات باقی ہیں ۔ عوامی شکایات پروگرام میں 50 معاملات درج ہوئے ہیں ۔ پریس کانفرنس میں علاقائی کمیشن ڈپٹی کمشنر سی ای او ضلع پنچایت بھی موجود تھے ۔