نارائن پیٹ /2 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بی جے پی نے کانگریس کے خلاف جھوٹے پروپگنڈہ کو انتخابی ایجنڈا بنالیا ہے ۔ کانگریس کے دور حکومت میں ملک میں امن و امان کی فضاء قائم رہی اور شرح نمو ترقی اور پیداوار میں اضافہ ہوا ۔ مسٹر وٹھل راؤ سابقہ رکن پارلیمنٹ محبوب نگر نے دفتر کانگریس نارائن پیٹ میں پرہجوم پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ مسٹر وٹھل راؤ نے کہا کہ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی گجرات میں گودھرا میں ہوئے 2002 فسادات کے ذمہ دار ہیں ۔ مذہبی منافرت پیدا کرکے اور اقلیتوں میں خوف یپدا کرکے ووٹ بٹورنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ۔ نریندر مودی کانگریس اور کانگریس کی تاریخ سے واقف نہیں ہے ۔ اس لئے ہر روز گانگریس کے خلاف نازیبا کلمات ادا کرتے جارہے ہیں ۔ ملک میں مودی لہر ایک جھوٹا پروپگنڈہ ہے ۔ 2009 کے انتخابات کے موقع پر کئی سروے نے کہا تھا کہ کانگریس دو ہندسوں یا تین ہندسوں تک محدود ہوگی مگر کانگریس اور یو پی نے شاندار مظاہرہ کیا ۔ مسٹر وٹھل راؤ نے کہا کہ ملک میں کہیں بھی مودی لہر نہیں ہے یہ سب دروغ گوئی ہے ۔ رشوت ستانی کا الزام کانگریس پر دھرنا غلط بیانی ہے ۔ جبکہ بی جے پی کے دور حکومت میں فوجیوں کے تابوتوں کی فروختگی کا اسکام ملک کے عوام کے سامنے ہے ۔ ہندوستان چمک رہا ہے کا نعرہ جس طرح مات کھاگیا تھا اس بار بھی بی جے پی کو کراری شکست اٹھانی پڑے گی ۔ ہمارا ملک بھارت ایک سیکولر ملک ہے یہاں ہر ذات ، مذہب ، طبقہ ، نسل کے افراد کو مساوی حقوق حاصل ہے ۔ مگر بی جے پی مذہب کے نام پر سیاست کر رہی ہے جس کو باشعور رائے دہندے کبھی قبول نہیں کریں گے ۔ مسٹر وٹھل راؤ سابق رکن پارلیمنٹ نے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں سالمیت و اتحاد کیلئے بی جے پی کے امیدواروں کو کراری شکست دیں ۔ اس پریس کانفرنس میں ڈاکٹر نرسمہا ریڈی صراف ناگراج محمد سلیم ، سدھاکر بھی موجود تھے ۔