کانگریس کی توجہ اب ہندو ووٹوں پر مرکوز : مودی

کرناٹک ۔ 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) صدر کانگریس پارٹی راہول گاندھی نے کرناٹک کی انتخابی مہم میں جنتا دل (ایس) کو ’’سنگھ پریوار‘‘ کی ’’بی ٹیم‘‘ کا خطاب دیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے تلملاتے ہوئے راہول گاندھی کو کہا کہ ’’کیا تم سابق وزیراعظم ہند کی توہین کررہے ہو۔ مودی نے جس طرح سدا رامیا چیف منسٹر کرناٹک تائید کی، وہ سب کو بری طرح کھٹک رہا ہے۔ 1992ء میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد مسلمانوں کے ووٹ دیگر علاقائی پارٹیوں میں منقسم ہوگئے تھے اور اب بابری مسجد کی شہادت اور اس کے مابعد حالات نے کانگریس کو مجبور کردیا ہے کہ وہ ’’ہندو ووٹوں‘‘ کا بھی خیال رکھے، تاہم وہ مسلمانوں کو دیگر معاملات میں الجھاکر رکھتے ہوئے ان کے ووٹوں کو بھی حاصل کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اگرچیکہ وہ بی جے پی سے دوری کا دعویٰ کرتی ہے تاہم وہ نرم ہندوتوا کی حامی ہے جوکہ صرف زبانی معاملہ ہے۔ اگر وہ واقعی اپنے دعویٰ میں سچی ہے تو اسے لو جہاد، گائے وغیرہ پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔ اسی طرح راہول گاندھی نے مودی کے تبصرہ پر کہ وہ دیوے گوڑا سابق وزیراعظم کی توہین کررہے ہیں، راہول نے صدر بننے کے بعد سب سے پہلا اخباری انٹرویو کرناٹک کے ’’دکن ہیرالڈ‘‘ کو دیا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ صرف دیوے گوڑا سے اس وضاحت کا مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ بتائیں کہ آیا وہ بی جے پی میں ہیں یا اپنی پارٹی کے صدر ہیں۔ ایک بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ بنگلورو کی نشست سے گوڑا، بی جے پی وغیرہ سب سدا رامیا کو نشانہ بنائیں گے۔