نئی دہلی۔ 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی کو بہت جلد کانگریس کا صدر بنائے جانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان اس پارٹی کے ایک ترجمان سندیپ ڈکشٹ نے آج کہا کہ سونیا گاندھی کانگریس کے 99 فیصد ارکان کے قائد ہیں اور ماضی سے کہیں زیادہ اب انہیں کانگریس کی صدارت پر برقرار رہنے کی ضرورت ہے۔ سندیپ ڈکشٹ نے کہا کہ ’’97 تا 99 فیصد کانگریس کے لئے سونیا گاندھی ہی لیڈر ہیں۔ اس حقیقت پر کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے‘‘۔ ڈکشٹ نے واضح کردیا کہ وہ شخصی حیثیت سے یہ اظہار خیال کررہے ہیں اور اصرار کیا کہ وہ کسی کی مخالفت نہیں کررہے ہیں بلکہ ہمیں اپنی لیڈر کی حیثیت سے سونیا گاندھی کی ضرورت ہے۔ مسٹر سندیپ ڈکشٹ جو دو مرتبہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رہے ہیں اور دہلی کی سابق چیف منسٹر شیلا ڈکشٹ کے فرزند ہیں، کہا کہ ’’سونیا گاندھی اپنی پارٹی کی قیادت کسی کو بھی سونپ سکتی ہیں۔ صدارت وہ کسی کو بھی دے سکتی ہیں لیکن وہ (سونیا گاندھی) اپنی قیادت کسی کو بھی نہیں دے سکتیں‘‘۔
مسٹر ڈکشٹ نے کہا کہ ’’اپوزیشن کو جب کبھی معتبر مخلوط قیادت کی ضرورت پڑتی ہے تو سونیا گاندھی ہی معتبر لیڈر تسلیم کی جاتی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’2014ء میں شکست کے بعد سونیا گاندھی نے ہی ہمیں عوامی سطح پر مقبول سیاست میں دوبارہ واپس لایا۔ ان تمام سیاسی موضوعات پر متحرک کیا جو تقریباً تمام ہندوستانیوں کے خیالات سے ہم آہنگ ہیں‘‘ انہوں نے کہا ’’کانگریس میں آج ایسا کوئی نہیں ہے جو سونیا گاندھی کی طرح ہر کسی کو وقت و حالات کے مطابق متحد و متحرک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب کانگریس میں (تنظیمی) انتخابات ہوں گے، ہمیں بحیثیت صدر صرف اور صرف ان (سونیا گاندھی) کی ضرورت ہوئی۔ اب ان کی ضرورت 1998ء کے دور سے بھی زیادہ ہے‘‘۔ کانگریس میں تنظیمی انتخابات 30 ستمبر کو مقرر ہیں۔ راہول گاندھی سیاسی سرگرمیوں سے ’’رُخصت‘‘ کے بعد لاپتہ ہیں جن کی واپسی کے بعد قیادت سنبھالنے کا موضوع زیر بحث رہے گا۔ راہول جو کانگریس کے نائب صدر ہیں، پارٹی کی صدارت سنبھالنے کی صدارت میں سونیا گاندھی کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدرنشین رہیں گی۔