کانگریس کا رویہ ، کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف

نظام آباد: ۔8؍جون۔  ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر ضلع تلنگانہ راشٹرا سمیتی اقلیتی سل مسٹر نوید اقبال اور سینئرقائد مسٹر یٰسین صابری نے قائد کانگریس مسٹر محمد علی شبیر کے مسلمانوں کے لئے 12فیصد تحفظات کے مسئلہ پر ٹی آرے ایس پرتنقید کا سخت نوٹ لیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مسٹر محمد علی شبیر تحفظات کا راگ الاپتے ہوئے بستر مرگ پر پہنچ جانے والی کانگریس کو زندہ رکھنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ۔ ٹی آر ایس قائدین نے ضلع کانگریس کے اجلاس سے خطاب میں مسٹر محمد علی شبیر کی جانب سے ٹی آر ایس حکومت پر کی گئی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جانب سے قومی و علاقائی سطح پر ٹھکرادیئے جانے پر اپنی کارکردگی کا محاسبہ کرنے کی بجائے کانگریس قائدین کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق ٹی آر ایس حکومت کے عوام دوست اقدامات پر تنقید کو اپنا شعار بنالئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی دوسالہ کارکردگی سے عوام مطمئن ہی نہیں بلکہ خوش ہے، یہی وجہ ہے دیگر پارٹیوں کے سینئراور باشعور قائدین بھی ٹی آر ایس سے وابستگی اختیار کررہے ہیں۔ مسٹر نوید اقبال نے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ ایک مدبر اور عوام کے خدمت گذار رہنما ہیں، یہی وجہ ہے کہ عنان حکومت سنبھالتے ہی ایسے اقدامات کئے جن کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ تقسیم ریاست کے بعد ریاست کو مسائل سے دوچار ہونے نہیں دیا بلکہ سنہرے تلنگانہ کے خواب کو پورا کرنے عملی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی نے عوام کے ووٹ بٹورنے کے لئے دل خوش کن وعدے نہیں کئے ہیں بلکہ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ جہاں تک مسلمانوں کو 12% تحفظات کی فراہمی کا تعلق ہے ٹی آر ایس نقائص سے پاک اقدامات کررہی ہے، کانگریس کی طرح عجلت میں اقدامات سے پرہیز کیا جارہا ہے چونکہ ہم چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کو فراہم کئے گئے تحفظات عدالتی کشاکش کا شکار نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جس انداز میں تحفظات فراہم کئے تھے اس کا خمیازہ ابھی تک بھگتناپڑرہا ہے اور ابھی بھی عدالت عظمیٰ میں یہ معاملہ زیر التواء ہے۔ ٹی آر ایس حکومت جب تحفظات فراہم کرے گی تو اس کو عدالت میں چیالنج کرنا آسان نہیں ہوگا چونکہ ہم اس کی مکمل تیاری کرکے ہی تحفظات فراہم کریں گے۔