نئی دہلی ۔18مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا انتخابات میں بدترین مظاہرہ کے بعد کانگریس ورکنگ کمیٹی( سی ڈبلیو سی) کا اجلاس کل منعقد ہورہا ہے جس میں پارٹی کو ازسرنو مستحکم و فعال بنانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ پارٹی ذرائع نے صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی کی استعفی کی پیشکش کی اطلاعات کو مسترد کردیا ہے ۔اس اجلاس میں امکان ہے کہ بعض قائدین پارٹی کی انتخابی مہم اور اتحاد کے لائحہ عمل پر چبھتے ہوئے سوالات کریں گے ۔ راہول گاندھی کے انداز کارکردگی کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جاسکتے ہیں لیکن ایسے اجلاس میں جس کی صدارت سونیا گاندھی کررہی ہو کیا کوئی پارٹی لیڈر راہول گاندھی کے خلاف بات کرنے کی جسارت کرسکتا ہے ‘ اس بارے میں بھی شبہات پائے جاتے ہیں ۔ انتخابات میں بدترین مظاہرہ کے بعد پارٹی نے ایک دوسرے کو مورد الزام قرار دینے سے گریز کرتے ہوئے ناکامیوں کا محاسبہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ اس ضمن میں عملی کام شروع کردیئے گئے ہیں ۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے جمعہ کو میڈیا کے روبرو پیش ہوتے ہوئے
اس بدترین شکست کی اخلاقی ذمہ داری قبول کی جس میں کانگریس پارٹی 543 نشستوں کے منجملہ صرف 44پر کامیابی حاصل کی ۔ گذشتہ لوک سبھا انتخابات میں اُس کے ارکان کی تعداد 204تھی ۔ بعض سینئر قائدین کا یہ احساس ہے کہ عام روایت کی طرح کوئی کمیٹی تشکیل نہیں دی جانی چاہیئے کیونکہ یہ کمیٹی ناکامی کی وجوہات پر اپنی رپورٹ پیش کرے گی لیکن کچھ عرصہ بعد اسے فراموش کردیا جائے گا ۔ پارٹی قائدین کا کہنا ہے کہ جوابدہی کا احساس پیدا کیا جائے اور اگر کوئی انفرادی طور پر اس شکست کا ذمہ دار ہو تو ضروری کارروائی کی جانی چاہیئے ۔ انیل شاستری جو کانگریس ورکنگ کمیٹی کے خصوصی مدعو ہیں‘ ٹیوٹر پر لکھاکہ محاسبہ کی ضرورت ہے لیکن یہ محاسبہ ماضی کی طرح نہیں ہونا چاہیئے جہاں غلطیوں اور خامیوں کی نشاندہی کی جاتی ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا۔ سابق وزیراعظم لعل بہادر شاستری کے فرزند انیل شاستری نے کہا کہ پارٹی کو فوری ضروری اقدامات کے لئے عملی قدم آگے بڑھانا ہوگا ۔