کانگریس حکومتوں کو ’غیرمستحکم‘ کرنے کی سعی ،احتجاج کا فیصلہ

پارٹی کی حکمرانی والی تمام ریاستوں میں 4 اپریل سے مختلف تواریخ میں احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے

نئی دہلی۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اروناچل پردیش اور اترکھنڈ میں پارٹی کو جھٹکہ اور ہماچل پردیش میں بڑھتی مشکل کے پس منظر میں کانگریس قیادت نے پارٹی کی حکمرانی والی تمام ریاستوں میں احتجاجی جلوس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ  اپنی حکومتوں کو ’’غیرمستحکم اور بے دخل‘‘ کرنے مرکز کی مبینہ کوششوں کو آشکار کیا جاسکے۔ ذرائع نے کہا کہ گزشتہ شب اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام کانگریس حکمرانی والی ریاستوں میں ضلع سطح پر 4 اپریل کو اور ریاستی سطح پر 10 اور 20 اپریل کے درمیان احتجاجی جلوس نکالے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ایجی ٹیشن کے منصوبوں سے متعلق ریاستوں کو پیام بھیج دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ پارلیمانی سیشن کے دوران دہلی میں احتجاج کے انعقاد کے منصوبے بھی ہیں، جس میں یہ منصوبہ شامل ہوسکتا ہے کہ اس کے قائدین بشمول چیف منسٹرس راشٹرپتی بھون تک مارچ منعقد کریں۔ تاہم قومی سطح پر منصوبہ کو ابھی قطعیت نہیں دی گئی ہے۔ کل کی میٹنگ نے مختلف ریاستوں کیلئے احتجاجی منصوبے ترتیب دیئے اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ متعلقہ ریاست کا جنرل سکریٹری انچارج پارٹی کے احتجاجی منصوبوں کی تفصیلات کو قطعیت دے گا کہ بی جے پی زیرقیادت حکومت کی ’’چالوں‘‘ پر شدت سے احتجاج منعقد کیا جائے، اور پارٹی کی صفوں کو متحد بھی رکھا جائے۔ اترکھنڈ میں مرکز کی جانب سے صدر راج کے حالیہ نفاذ کے پس منظر میں تمام کانگریس حکمرانی والی ریاستوں کی سیاسی صورتحال پر بھی غوروخوض کیا گیا۔ کانگریس موجودہ طور پر آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ہماچل پردیش، کرناٹک اور کیرالا میں برسراقتدار ہے۔ کانگریس کے اعلیٰ سطح کے وفد نے 29 مارچ کو صدرجمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی تھی اور ریاستوں میں عوام کی منتخب کردہ غیربی جے پی حکومتوں کی حفاظت کیلئے اُن کی مداخلت چاہی، اور الزام عائد کیا کہ اروناچل پردیش اور اترکھنڈ کے بعد دیگر ریاستوں کی حکومتوں کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے زیرقیادت وفد نے یہ مسئلہ اٹھایا تھا جب انھوں نے دلت اسکالر روہت ویمولا کی خودکشی کے تناظر میں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی صورتحال کے بارے میں پرنب مکرجی سے ملاقات کی تھی۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج برائے ہماچل پردیش امبیکا سونی نے آج اس مسئلے پر اس ریاست میں ایک میٹنگ منعقد کی تاکہ ریاستی حکومت کو ممکنہ خطرہ کو زائل کیا جاسکے جبکہ بی جے پی نے چیف منسٹر ویربھدرا سنگھ کے خلاف غیرمتناسب اثاثہ جات کے کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی تحقیقات پر اپنی طرف سے دباؤ برقرار رکھا ہوا ہے۔ سونی کی طلب کردہ میٹنگ میں چیف منسٹر ویربھدرا، پی سی سی سربراہ سکھویندر سنگھ سوکھو و دیگر شریک ہوئے۔

کجریوال و دیگر کیخلاف کیس کی 27 اگسٹ کو سماعت
نئی دہلی ، 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے خلاف ایک کیس میں الزامات پر دلائل کی سماعت کیلئے آج یہاں کی ایک عدالت نے 27 اگسٹ کی تاریخ طے کی۔ یہ کیس کجریوال کے نائب منیش سیسوڈیا، عام آدمی پارٹی لیڈر کمار وشواس اور دیگر کے خلاف بھی ہے کہ اُن سب نے 2012ء میں اُس وقت کی چیف منسٹر شیلا ڈکشٹ کی قیامگاہ کے باہر مبینہ احتجاج منعقد کیا تھا۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ دھیرج متل نے ملزمین کو آج کیلئے شخصی حاضری سے استثناء بھی دے دیا۔ اس عدالت نے ملزمین کو 31 مارچ 2014ء کو ضمانت عطا کی تھی جبکہ انھوں نے اپنی آزادی کو یقینی بنانے کیلئے شخصی مچلکہ پیش کردیئے تھے۔ پولیس کا الزام ہے کہ ان ملزمین نے عام راستہ پر احتجاج کے ذریعے امتناعی احکام کی خلاف ورزی کی تھی۔