کانگریس اور حلیف جماعتوں کا پارلیمانی سیشن کے لائحہ عمل پر غور

نئی دہلی ۔ /3 جون (سیاست ڈاٹ کام) نئی لوک سبھا کے پہلے سیشن سے قبل کانگریس اور حلیف جماعتوں کا آج اجلاس منعقد ہوا جس میں ایوان میں باہمی لائحہ عمل کو قطعیت دی گئی ۔ لوک سبھا میں جہاں بی جے پی کو قطعی اکثریت حاصل ہے وہیں راجیہ سبھا میں یہ اقلیت میں ہے ۔ انتخابات میں کانگریس زیرقیادت یو پی اے کے بدترین مظاہرہ کے بعد سونیا گاندھی کی زیرقیادت یو پی اے کوآرڈینیشن کمیٹی کا یہ پہلا اجلاس تھا ۔

نائب صدر کانگریس راہول گاندھی ، این سی پی سربراہ شردپوار ، نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ ، انڈین یونین مسلم لیگ سربراہ ای احمد اور آر ایل ڈی صدر اجیت سنگھ اجلاس میں موجود تھے ۔ لالو پرساد یادو نے جن کی آر جے ڈی نے یو پی اے II حکومت کی باہر سے تائید کی تھی ، اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کے بعد اے کے انتھونی نے بتایا کہ انتخابی شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا ۔ یو پی اے اتحاد نے پارلیمنٹ میں ملکر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ۔ تاہم انہوں نے اجلاس میں ہوئے مباحث کی تفصیل بتانے سے انکار کیا اور کہا کہ آئندہ چند دنوں میں مزید مباحث ہوں گے ۔ اس کیلئے انتظار کیجئے اور دیکھئے ۔ شردپوار نے کہا کہ ہم نے ملک کو درپیش اہم مسائل پر چوکس رہنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

نابوم ریبا ارونا چل اسمبلی کے نئے اسپیکر
ایٹا نگر۔/3جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) ارونا چل پردیش اسمبلی میں سینئر کانگریس ایم ایل اے نابوم ریبا کو اتفاق رائے سے اسمبلی کا اسپیکر منتخب کرلیاگیا جبکہ ان کے نائب کے طور پر سیرنگ نوربو تھونگ ڈوک کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔ یاد رہے کہ ریبپا راجیہ سبھا کے سابق ایم پی اور سابق حکومت میں پارلیمانی سکریٹری ( منصوبہ بندی ) کے عہدہ پر فائز تھے۔ پارٹی وفادار یوں سے قطع نظر سب نے متفقہ طور پر ریبپا کا انتخاب کیا۔ نائب اسپیکر کیلئے پہلے بی جے پی کے ٹوسکے باگرا نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے تھے لیکن بعد ازاں انھوں نے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔ وزیر اعلیٰ نابم ٹوکی نے نئے اسپیکر و نائب اسپیکر کو مبارکباد دی اور توقع ظاہر کی کہ دونوں قائدین ہم سب کی توقعات پر پورے اُتریں گے اور سب کیلئے انصاف و مساویانہ حقوق کی بنیاد پر کام کریں گے۔