نئی دہلی، 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کی جانب سے مودی حکومت کے رپورٹ کارڈ پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل نکتہ بہ نکتہ تردید تیار کررہی ہے، جس میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے نتائج میں دخل اندازی بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں تعلیمی بجٹ میں تخفیف بھی اس کا موضوع ہے۔ ایچ آر ڈی منسٹری اس حقیقت کو اجاگر کرے گی کہ بجٹ میں تخفیف کا بڑے پروگراموں پر کوئی اثر مرتب نہیںہوگا کیونکہ وہ ابھی عمل آوری کے ابتدائی مرحلوں میں ہے۔ اس بات کی بھی دلیل پیش کی جائے گی کہ ریاستیں عظیم تر وسائل کی حامل ہیں جس کی وجہ سے اسکیموں پر عمل آوری میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی ۔ ریاستوں کیلئے وسائل کا حصول فینانس کمیشن کی سفارشات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا ۔ این ڈی اے حکومت کی پہلی سالگرہ پر کانگریس نے 42 صفحات پر مشتمل کتابچہ ’’ایک سال۔ دیش بدحال‘‘ شائع کیا ہے جس میں مختلف وزارتوں پر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ وزارت ایچ آر ڈی پر کئی الزامات بھی اس کتابچہ میں شامل ہیں، جس پر رد عمل تیارکیا جارہا ہے اور اس سلسلہ میں دفتر وزیر اعظم سے مشاور ت بھی جاری ہے ۔ پی ایم او نے تمام وزارتوں سے خواہش کی ہے کہ کانگریس کے الزامات کا سامنا کیا جائے ۔ ان تمام الزامات کی تردید کی جائے کہ آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائرکٹر آر شیو گاونکر اور صدر نشین آئی اآئی ٹی ممبئی کے بورڈ آف گورنرس انیل کاکوڈکر نے بار بار دخل اندازیوں کی وجہ سے اپنے عہدوں سے استعفے دیدیئے ہیں۔ مرکزی وزارت برائے فروغ انسانی وسائل امکان ہے کہ اس حقیقت کو ظاہر کرے گی کہ اُن پر کسی بھی وقت کسی بھی سلسلہ میں کوئی دباؤ ڈالا نہیں گیا۔وزارت نے قبل ازیں کاکوڈکر کے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا کہ مقررہ طریقہ کار پر تین ڈائرکٹر وں کے تقررات کے سلسلے میں عمل نہیںکیا گیا ہے ۔