نئی دہلی 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان انجم چوپڑہ جو کہ آئی پی ایل 8 میں رواں سیزن مقابلوں کے دوران کامنٹری کے فرائض انجام دے رہی ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ آئی پی ایل مقابلوں کے دوران خاتون کامنٹری کی خدمات سے ویمنس کرکٹ کی عوام میں مقبولیت اور پہچان کو فائدہ ہوگا ۔ آئی پی ایل ایکسٹرا اننگز اور اس طرح کے دیگر پروگرامس میں بحیثیت میزبان اور مہمان کے شرکت کرنے کے بعد وہ اب کامنٹری باکس میں بھی خدمات انجام دے رہی ہے ۔ آئی پی ایل ایکسٹرا اننگز میں وہ دیگر خاتون کرکٹرس سابق انگلش کپتان ایسا گوہا‘آسٹریلیائی آل راونڈ لیسا ستھا لیکر اور ملینی جونس کے ساتھ اب کامنٹری باکس میں نظر آرہی ہے ۔ انجم چوپڑہ نے کہا ہے کہ وہ گذشتہ تین برسوں میں آئی پی ایل ایکسٹرا اننگزمیں شرکت کرچکی ہیں اور اب کامنٹری کا تجربہ اس سے بالکل مختلف ہے ۔ انجم چوپڑہ نے کامنٹری کو ویمنس کرکٹ کی عوام میں پہچان اور مقبولیت کا ذریعہ کہنے کے علاوہ بی سی سی آئی کی جانب سے مختلف ریاستوں کی کرکٹ اسو سی ایشن کے ساتھ ویمنس کرکٹ کے فروغ کیلئے کی جانے والی کوششوں کو بھی ستائش کی ہے ۔ انجم چوپڑہ نے ہندوستان میں ویمنس کرکٹ کے فروغ کے ضمن میں جس طرف اشارے کئے ہیں اس میں حیدرآباد کرکٹ اسو سی ایشن کی جانب سے ناگپور میں بی سی سی آئی نیشنل اکیڈیمی فار ایمپائرس میں ہندوستان کی پہلی خاتون کے طور پر شرکت کرنے والی سابق کھلاڑی ایس ونیتا ووئل بھی قابل ذکر ہے ۔ تلنگانہ میں ویمنس کرکٹ کے فروغ کیلئے ہندوستان کی سابق کھلاڑی کو ایچ سی اے نے اہم ذمہ داریاں سونپی ہے ۔