وقف بورڈ ضلعی نائب صدر مقبول حسین کا صحافتی بیان
کاغذ نگر 23 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جناب مقبول حسین ریٹائرڈ میونسپل کمشنر اور نائب صدر وقف کمیٹی ضلع عادل آباد نے اپنے صحافتی بیان میں کہاکہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے تلنگانہ کے دس اضلاع کو بڑھاکر 27 اضلاع کردینے سے عوام کو کافی سہولت ہوگئی ہے جو اُن کی دور اندیشی کا نتیجہ ہے۔ لیکن ضلع عادل آباد کا صنعتی شہر کاغذ نگر جو گزشتہ تین سالوں کے طویل عرصہ سے معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور کاغذ نگر کے عوام کی بے روزگاری اور مہنگائی نے کمر توڑ دی ہے۔ سرپور پیپر ملز بند ہوجانے سے مزدور پیشہ افراد فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ کاغذ نگر کے ساتھ اس کے اطراف و اکناف کے مواضعات میں بھی کاروبار ٹھپ ہے۔ ایسے حالات میں کاغذ نگر کو ریونیو ڈیویژن بنادیا جائے تو عوام خوشحال زندگی بسر کرسکتے ہیں اور اُن کی پسماندگی دور ہوسکتی ہے۔ جناب مقبول حسین نے چیف منسٹر کے سی آر سے مطالبہ کیاکہ کاغذ نگر کو کم سے کم ڈیویژن کا درجہ دیا جائے تو کاغذ نگر کے عوام کو روزگار کے مواقع فراہم ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ اگر سرپور پیپر ملز اور سرسلک فیاکٹریاں بند نہ ہوتیں تو کاغذ نگر آج ضلع بن جاتا لیکن یہ اہلیان کاغذ نگر کی بدقسمتی ہے کہ یہ فیاکٹریاں خواہ مخواہ بند کردی گئیں جس کی وجہ عوام کی معاشی حالت پسماندہ ہوگئی ہے۔ انھوں نے کاغذ نگر کو کم سے کم ڈیویژن بنانے کا پرزور مطالبہ کیا۔