لندن ، 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ریو اولمپکس کے آغاز سے قبل ڈوپنگ سے متعلق اسکینڈلز نے ان کھیلوں میں عوامی دلچسپی کم کردی ہے۔ بی بی سی ورلڈ سروس کے 19 ہزار افراد پر کئے گئے سروے کے مطابق19 ممالک کے 57 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ ڈوپنگ کی وجہ سے ان کھیلوں کیلئے لوگوں کی دلچسپی پر اثر پڑا ہے۔ وہ تمام روسی اتھلیٹس پر پابندی کے مطالبے پر قائم ہیں۔ تاہم جرمنی اور میزبان ملک برازیل کے لوگ اس سے متاثر نہیں ہوئے۔ اس سروے میں 62 فیصد افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کھیلوں میں ان کے ملک کی کارکردگی کا بہت یا کچھ حد تک اثر قومی افتخار پر پڑتا ہے۔ سروے میں شامل ابھرتی ہوئی معیشتوں کے شرکاء کے مطابق اولمپکس میں کامیابی کا قابل لحاظ اثر ضرور پڑتا ہے جن میں انڈونیشیا، کینیا، روس، پیرو اور انڈیا شامل ہیں۔ دوسری طرف برازیل، جرمنی، امریکہ اور فرانس کے لوگوں کے مطابق اولمپکس میں کامیابی سے قومی افتخار پر کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ سروے کا انعقاد کرنے والی فرم گلوب سکین کا کہنا ہے کہ سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ ابھرتی معیشتوں میں شہری سمجھتے ہیں کہ اولمپک کھیلوں میں کامیابی سے قومی وقار پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ فرم کے چیئرمین کے مطابق اس سروے کے نتائج سے انسداد ڈوپنگ کے ادارہ کی اہمیت بھی اجاگر ہوئی ہے۔ اس سے قبل رواں ہفتے عالمی انسداد ڈوپنگ ایجنسی نے اس کی جانب سے روس پر ریو اولمپکس گیمز میں حصہ لینے پر مکمل پابندی عائد کئے جانے کی سفارشات پر عمل نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ خیال رہے کہ روسی حکومت کی سربراہی میں کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کی ادویات فراہم کرنے کے شواہد سامنے آنے کے بعد روسی اتھلیٹس پر اولمپکس میں شرکت پر پابندی کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔ 19 میں سے 13 ممالک کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈوپنگ کی وجہ سے اولمپکس میں دلچسپی کم ہو جائے گی۔ سروے کے مطابق جنوبی کوریا، پیرو، آسٹریلیا اور فرانس کے لوگ ان کھیلوں میں دلچسپی کھودیں گے۔ تاہم 35 فیصد جرمن اور 36 فیصد برازیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے کھیلوں میں دلچسپی نہیں لیں گے۔ یہ سروے گزشتہ دسمبر سے رواں برس اپریل تک کیا گیا۔