حیدرآباد۔ 23 اگست (سیاست نیوز) حکومت نے ڈاکٹر زرینہ پروین کی خدمات کو ڈائرکٹر اسٹیٹ آرکائیوز اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ تارناکہ کی حیثیت سے کنٹراکٹ کی بنیاد پر ایک سال کے لیے توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں اسپیشل چیف سکریٹری اعلی تعلیم اجئے مشرا کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے۔ حکومت نے ڈائرکٹر جنرل اسٹیٹ آرکائیوز اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا۔ ڈائرکٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ڈاکٹر زرینہ پروین نہ صرف وسیع تر تجربہ رکھتی ہیں بلکہ عثمانیہ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی پروگرام کے سپروائزر ہیں۔ چوں کہ محکمہ کی تقسیم کا عمل مکمل نہیں ہوا ہے لہٰذا اس موقع پر ان کی عدم موجودگی جاریہ پراجیکٹس اور ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ ڈاکٹر زرینہ پروین کو دو سال کے لیے کنٹراکٹ کی بنیاد پر توسیع دی جائے۔ حکومت نے تجویز کا جائزہ لینے کے بعد 14 اگست 2018 تا 13 اگست 2019 ایک سال کے لیے توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مدت کے دوران انہیں ماہانہ 50 ہزار روپئے یا پنشن کے بغیر ان کی آخری تنخواہ کے مماثل مشاہرہ ادا کیا جائے گا۔ سرکاری خدمات کے لیے انہیں گاڑی فراہم کی جائے گی اور ان کی قیام گاہ پر ٹیلی فون کی سہولت دستیاب رہے گی۔ احکامات میں کہا گیا ہے کہ کنٹراکٹ کو ایک ماہ کی نوٹس کے ذریعہ مدت کے دوران کسی بھی وقت منسوخ کیا جاسکتا ہے۔