مٹ پلی میں گنا کسانوں کے اجلاس سے خطاب ، حکومت پر سخت تنقید
مٹ پلی ۔ /30 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وینکٹ ریڈی گارڈن فنکشن ہال میں منعقدہ چراکو رعیتو گرجنا سبھا (گنا کسان آواز) اجلاس سے کانگریس پارٹی قائد و کوڑنگل ایم ایل اے ریونت ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی و سابق مقامی ایم ایل اے کومو ریڈی و ارکان خاندان کی حمایت کے ساتھ نظام شوگر فیاکٹریز کے احیاء کیلئے مٹ پلی شہر میں سلسلہ وار احتجاج ، بھوک ہڑتال کرتے ہوئے 365 دن مکمل یعنی ایک سال کا عرصہ ہورہا ہے لیکن ریاستی حکمراں ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں ۔ 100 دن کے اندر اپنی تحویل میں لینے کی بات کرنے والا انسان کے چندرا شیکھر راؤ کسانوں کے ساتھ دغا کیا ۔ کسانوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ۔ کہا کہ موجودہ مقامی ایم ایل اے کلواکنٹلہ ودیا ساگر راؤ نے سابقہ کانگریس حکومت میں کہا تھا کہ اگر متیم پیٹ نظام شوگر فیاکٹری کو مقفل کیا گیا تو وہ پھانسی لے کر خودکشی کرلیں گے لیکن اب حکمران کے سی آر کے سامنے حق بات کہنے سے ڈرنے والا انسان گیدڑ بن گیا ہے ۔ متحدہ آندھراپردیش میں حکمران نظام شوگر فیاکٹریز کو بند کرنے کی ہمت تک نہیں کرسکے ۔ متحدہ آندھراپردیش میں چار نظام شوگر فیاکٹریز تھے ایک آندھراپردیش میں جو اب چل رہی ہے جبکہ تلنگانہ کے تین نظام شوگر فیاکٹریز مقفل پڑے ہیں ۔ ان فیاکٹریز سے نہ صرف کسان بلکہ ریاست کے عوام کا روزگار منسلک تھا ۔ کے سی آر کے ٹی آر کویتا اور ہریش راؤ اقتدار کے مزے اڑارہے ہیں جبکہ مخالف حالات سے تقریباً 400 کسانوں نے خودکشی کرلی ہے ۔