چھتیس گڑھ : کانگریس ٹکٹ نہ ملنے پر ورکرس کی گڑبڑ

دو جگہ دفاتر میں توڑ پھوڑ ۔ غصہ ختم ہونے پر احتجاجیوں کی معذرت خواہی
رائے پور ؍ بلاسپور ، 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بعض کانگریس قائدین کے حامیوں نے بتایا جاتا ہے کہ اضلاع رائے پور اور بلاسپور میں پارٹی دفاتر میں توڑ پھوڑ مچائی اور الزام عائد کیا کہ آنے والے چھتیس گڑھ اسمبلی چناؤ کیلئے ٹکٹوں کی تقسیم غیرمنصفانہ انداز میں ہوئی ہے۔ ایک پارٹی لیڈر نے کہا کہ یہ واقعات جمعرات کی شام پیش آئے۔ تاہم، پارٹی نے ان واقعات کی اہمیت گھٹاتے ہوئے انھیں ’’معمولی احتجاج‘‘ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ ورکرس میں کوئی بے اطمینانی نہیں ہے۔ کانگریس لیڈر فیاض دھیبر جو رائے پور سٹی ساؤتھ حلقہ سے ٹکٹ کے طلبگار تھے، ان کے کئی حامی جمعرات کو شام دیر گئے دارالحکومت میں پارٹی کے اسٹیٹ آفس میں گئے اور قیادت کے خلاف نعرے بازی کی۔ پارٹی لیڈر کے مطابق انھوں نے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر کرسیاں، کھڑکیوں کے شیشے اور فرش کے کنڈوں کو توڑ پھوڑ دیا اور اے آئی سی سی اسٹیٹ انچارج پی ایل پونیا کے آفس روم میں گھسنے کی کوشش کی۔ تاہم، بعد میں احتجاجیوں نے میڈیا والوں کو بتایا کہ وہ دھیبر کو ٹکٹ نہ ملنے پر مشتعل ہوگئے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ پونیا سے بات بھی کئے، جنھوں نے اس مسئلہ کا جائزہ لینے کا تیقن دیا ہے۔ احتجاجی ورکرس نے یہ بھی کہا کہ انھیں پارٹی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور وہ اپنی حرکت (پارٹی آفس میں توڑ پھوڑ کرنے) پر معذرت خواہی کرلی ہے۔ کانگریس نے رائے پور سٹی ساؤتھ نشست سے نئے چہرہ کنہیا اگروال کو انتخابی میدان میں موجودہ بی جے پی ایم ایل اے اور وزیر برج موہن اگروال کے خلاف اُتارا ہے۔ اسی نوعیت کے واقعہ کی پارٹی کے بلاسپور ڈسٹرکٹ آفس سے اطلاع ملی، جہاں ایک ٹکٹ کے خواہش مند کے حامیوں نے جمعرات کی شام گڑبڑ کی۔ پارٹی نے بلاسپور کی نشست سے موجودہ وزیر امر اگروال کے خلاف شیلیش پانڈے کو ٹکٹ دیا ہے۔