چندرائن گٹہ میں چھ دنوں میں تین سرقہ کی وارداتیں ،گھروں کو مقفل رکھنا محال، مکینوں میں سرقہ کا خوف طاری

حیدرآباد 12 ستمبر ( سیاست نیوز ) چندرائن گٹہ علاقہ کی عوام پر اب سارقوں کا خوف طاری ہوگیا ہے ۔ شادی بیاہ کی تقاریب ہو یا کسی کی مزاج پرسی ہو یا ضروری تقاضہ ہوں عوام اپنے گھروں کو قفل ڈالنے سے خوفزدہ ہورہے ہیں چونکہ اس علاقہ میں گذشتہ 6 دنوں کے درمیان سرقہ کے تین واقعات پیش آئے ہیں۔ ایک مقام پر دن دہاڑے مکان کا تالہ توڑ دیا گیا تو کل رات نقب زنی میں دو دکانوں کو لوٹ لیا گیا جبکہ گذشتہ اتوار کو ایک آٹو پارٹس کی دکان میں سرقہ کی واردات انجام دی گئی تھی ۔ ان واقعات کے بعد عوام میں سارقوں کے تعلق سے خوف و دہشت پائی جاتی ہے اور عوام اپنے مکانات کو مقفل کرنا خطرے سے خالی تصور نہیں کرتے ۔ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ سونچی سمجھی سازش کے ذریعہ سرگرم ٹولیاں پہلے نشاندہی کررہی ہیں اور پھر بعد میں وارداتیں انجام دے رہی ہیں چونکہ دن اور رات کے فرق کے بغیر مکانات اور دوکانات کو لوٹا جارہا ہے ۔ ایسے حالات کے باوجود پولیس چندرائن گٹہ اقدامات میں ناکام ثابت ہورہی ہے ۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ خاطر خواہ عملہ نہ ہونے کے سبب ایسے واقعات کی روک تھام مشکل ہوگئی ہے لیکن پولیس پر الزام ہے کہ وہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہا ہے جس کے سبب سارقوں و غیر سماجی عناصر کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔بنڈلہ گوڑہ کے علاقہ میں کل رات ایک کمرشیل کامپلکس میں واقعہ دکانات میںسرقہ کی واردات پیش آئی ۔ ذرائع کے مطابق توکل چائنا بازار اور کمپیوٹر کی دوکان میں یہ واردات پیش آئی ۔ ذرائع کے مطابق چائنا بازار میں 50 ہزار مالیتی اشیاء کا سرقہ کرلیا گیا جبکہ دوسری دکان سے ایک لاکھ 50 ہزار مالیتی اشیاء کا سرقہ کرلیا گیا جس میں نا معلوم سارقوں نے 4 لیاپ ٹاپ کو نقصان پہونچا اور ایک لیاپ ٹاپ کا سرقہ کرلیا ۔ اس کامپلکس میں نا معلوم سارق دوسرے زیر تعمیر عمارت کے ذریعہ داخل ہوئے اور قریب میں واقعہ سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی تباہ کردیا ۔ گذشتہ اتوار جہانگیر آباد کے نوری نگر میں دن دہاڑے مکان میں سرقہ کیا گیا فاروق نامی شخص کے مکان میں یہ واردات انجام دی گئی جہاں 30 ہزار نقد 6 تولہ طلائی زیورات اور 20 تولہ چاندی کا سرقہ کرلیا گیا ۔ پولیس نے مقدمات درج کرلئے ہیں اور مصروف تحقیقات ہے۔