نئی دہلی۔حکومت کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ‘ پچھلے چارسالوں میں بشمول یوپی ایس سی ‘ ایس ایس سی اور آر آر بی کی جانب سے ملازمتوں کی تشکیل میں بڑے پیمانے پر کمی ائی ہے۔ مذکورہ اداروں کے ذریعہ ملازمتوں کی تشکیل میں 38فیصد کی کمی ائی ہے۔
سال 2014-15میں مذکورہ اداروں کے ذریعہ 1.13لاکھ تقررات عمل میں ائے ‘ مگر مرکزی وزرات او رمحکموں میں میں بڑی تعداد میں ملازمتوں کے باوجود سال 2017-18میں یہ اعداد وشمار 70,805تک گر گیا۔
محکمہ ای پی آر یو کی سال 2016-17کے لئے شائع رپورٹ کے مطابق ‘ سرکاری محکموں او روزرات میں یکم مارچ2016تک 4.12لاکھ ملازمتیں تھیں۔
سینئر پروفیسر دہلی یونیورسٹی نرنجن کمار نے کہاکہ حالیہ سالوں میںیہ چلن عام ہوگیاہے کہ کئی سرکاری محکمہ کنٹراکٹ پر لوگوں کا تقرر کررہے ہیں۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ اس کا دوفائدے ہیں ‘اس سے کارکردگی میں اضافہ اور پیسے کی بچت ہوتی ہے۔
یہی وجہہ ہوسکتی ہے کہ یو پی ایس سی اور ایس ایس سی کے تحت تقررات کے عمل میں بڑے پیمانے پر کمی ائی ہے‘‘۔
ایک سرکاری عہدیدار نے اپنے بیان میں کہاکہ یہاں پر کئی سرکاری محکمہ جات ہیں جہاں پر ملازمین کا تقرر کارپوریٹ شعبہ کی طرح کنٹراکٹ پر ہورہا ہے۔
مرکزی حکومت کے بڑی تقرر کرنے والی ایجنسیاں جس کے تحت لوگوں کا مختلف اداروں ‘ بشمول وزراتوں اور محکموں میں تقرر عمل میںآتا ہے وہ یونین پبلک سرویس کمیشن ( یو پی ایس سی) ‘ اسٹاف سلکشن کمیشن ( ایس ایس سی) اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ( آر آر بی )ہیں۔
حکومت کی تفصیلات کے مطابق 2014-15کے دوران سرکاری مشنری کے اعلی عہدوں پر جملہ8272لوگوں کا تقرر عمل میں آیا جبکہ 2017-18میں اس یہ تعداد6314تک گھٹ گئی ‘ جہاں تک تقررات کی بات ہے تو یہ یو پی ایس سی کے تحت ہوئے ہیں۔