حیدرآباد۔/9فبروری، ( سیاست نیوز ) فلک نما کے علاقہ جہاں نما میں آج پیش آئے ایک سنسنی خیز واقعہ میں دھوکہ دہی مقدمہ کے ایک مبینہ ملزم نے پولیس تحویل میں اقدام خودکشی کیا۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ 25سالہ نوجوان محمد جعفر ساکن جہاں نما جو اسکراپ کا تاجر بتایا گیا ہے کے خلاف ایک خاتون رضیہ سلطانہ نے کالا پتھر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرواتے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ جعفر نے سرمایہ کاری کے عوض منافع دینے کے بہانے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ کالا پتھر پولیس نے اس شکایت پر محمد جعفر کے خلاف دھوکہ دہی اور دھمکانے کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے کل اسے حراست میں لے کر کڑی تفتیش کی تھی اور آج صبح اس کیس سے متعلق اشیاء ضبط کرنے کیلئے اُسے اس کے مکان واقع جہاں نما لیجایا گیا۔ مکان میں داخل ہوتے ہی کالا پتھر پولیس نے اس کے ہاتھ کی ہتھکڑیاں کھول دی تھی اور مکان میں موجود اشیاء ان کے حوالے کرنے کیلئے کہا۔ لیکن محمد جعفر نے اپنی والدہ زاہدہ بیگم سے پولیس کی ہراسانی اور تھرڈ ڈگری استعمال کرنے کی شکایت کرتے ہوئے بالکونی سے چھلانگ لگادی۔ اس واقعہ میں جعفر شدید زخمی ہوگیا اور اس کے سرپر گہرا زخم آیا۔ شدید زخمی حالت میں اسے ایک خانگی ہاسپٹل منتقل کیا گیا اور حالت تشویشناک ہونے پر اسے آج شام دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا جہاں پر اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ محمد جعفر کی والدہ زاہدہ بیگم نے یہ الزام عائد کیا کہ کالا پتھر پولیس کے کرائم پارٹی نے ان سے 50 ہزار روپئے کا مطالبہ کیا
اور ادا نہ کرنے پر اس کیس کو سنٹرل کرائم اسٹیشن (سی سی ایس) کے حوالے کرنے کی دھمکی دی ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کی اس دھمکی پر کرائم پارٹی کو 30 ہزار روپئے دیئے گئے اور اس کے باوجود ان کے بیٹے پر تھر ڈگری کا استعمال کرتے ہوئے جسمانی اذیتیں دی گئیں ۔ انسپکٹر کالا پتھر مسٹر محمد ماجد نے بتایا محمد جعفر کے خلاف کرائم نمبر 14/2014 کے تحت ایک مقدمہ زیر التواء ہے اور اس کیس میں تفتیش کے لئے اسے حراست میں لیا گیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ فلک نما پولیس نے بھی محمد جعفر کے خلاف اقدام خودکشی کا ایک مقدمہ درج کیا ہے ۔ اس واقعہ کا پتہ چلنے پر اعظم پورہ کارپوریٹر مجلس بچاؤ تحریک مسٹر امجد اللہ خان خالد دواخانہ عثمانیہ پہنچ کر زخمی نوجوان کی عیادت کی اور پولیس کی ہراسانی کے خلاف احتجاج کیا ۔ مسٹر خالد نے بتایا کہ محمد جعفر کو پولیس تحویل میں تھرڈ ڈگری کا استعمال کیا گیا اور اسے بیجا ہتھکڑیاں بھی لگائی گئیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کل زخمی نوجوان کی والدہ زاہدہ بیگم کے ہمراہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن سے رجوع ہو کر اس سلسلہ میں نمائندگی کریں گے ۔