پرگیہ ٹھاکر کے ریمارک کو لے کر بی جے پی راہول گاندھی کا وار ’گاڈسے کے چاہنے والے‘

کملاہاسن کے بیان جس میں انہوں نے گاڈسے کو”آزاد ہندوستان کا پہلا ہندو شدت پسند“ قراردیاتھا‘ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پرگیا سنگھ ٹھاکر نے کہاکہ ”ناتھو رام گوڈسے ایک سچا دیش بھگت تھا“اوروہ دیش ہے اور دیش بھگت ہی رہے گا۔

نئی دہلی۔ کانگریس صدر راہول گاندھی نے بھوپال سے بی جے پی امیدوار پرگیا سنگھ ٹھاکرکی جانب سے مہاتماگاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو ”ایک حب الوطن“ قراردئے جانے کے بعد بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

کملاہاسن کے بیان جس میں انہوں نے گاڈسے کو”آزاد ہندوستان کا پہلا ہندو شدت پسند“ قراردیاتھا‘ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پرگیا سنگھ ٹھاکر نے کہاکہ ”ناتھو رام گوڈسے ایک سچا دیش بھگت تھا“اوروہ دیش ہے اور دیش بھگت ہی رہے گا۔

لوگ اس کو آج بھی دہشت گرد کہتے ہیں۔ ایسے لوگ کو اس الیکشن میں سخت جواب دینے کی ضرورت ہے“۔

بی جے پی نے فوری طور پر اس کے ریمارکس کو مسترد کیا۔ اس کے فوری بعد ٹھاکر نے اپنے بیان پر معافی بھی مانگی۔

میڈیاپرٹھاکر کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے ٹھاکر نے کہاکہ”میری منشاء کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نہیں تھی۔

اگر کوئی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو میں معافی چاہتی ہوں۔ملک کے لئے گاندھی جی جوکیاہے وہ ناقابل فراموش ہے۔میرے بیان کو میڈیا نے توڑ مروڑ کر پیش کیاہے“۔

نیوز ایجنسی اے این ائی کے مطابق اس کے کچھ گھنٹے قبل یونین منسٹر اننت کمار ہیگڈے نے ناتھو رام گوڈسے کی حمایت میں ٹوئٹ کیا۔

بعدازاں منسٹر نے اپنے ٹوئٹس ہٹاتے ہوئے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ ہیاک کرنے کا دعوی کیا۔مدھیہ پردیش سے بی جے پی لیڈر انل سومیترا نے بھی یہ کہتے ہوئے تنازعہ کردیا ہے کہ ”مہاتماگاندھی پاکستان کے بابائے قوم ہیں“۔

انہیں پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے برخواست کردیاگیا۔ٹھاکر کے بیان کواپنی شدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے کہاکہ مہذب معاشرے میں اس طرح کی زبان کااستعمال ناقابل قبول ہے۔

ایک ٹیلی ویثرن چیانل کو انٹرویودیتے ہوئے مودی نے کہاکہ ”انہوں نے معافی مانگ لی ہے۔ یہ دوسری بات ہے۔ میرے دل کبھی انہیں معاف نہیں کرے گا“

۔بی جے پی صدرامیت شاہ نے بھی ٹوئٹ کے ذریعہ ٹھاکر کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔