ممبئی۔قومی تحقیقاتی ادارے(این ائی اے)کی ایک خصوصی عدالت نے 2008کے مالیگاؤں بم دھماکوں معاملہ میں کرنل پروہت اور سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بشمول 7ملممین پر دہشت گردی کی سازش اور قتل کا الزام طئے کرلیاہے۔
اسی مناسبت سے 2نومبر سے سنوائی شروع ہونے کے راستہ اب صاف ہوگیا ہے۔ عدالت نے کہاکہ ملزمین نے ’ابھینو بھارت‘ نام کی تنظیم دہشت پھیلانے کے غرض سے قائم کی تھی۔ عدالت نے ملزمین پر مجرمانہ سازش‘ قتل کے بشمول دیگر الزامات بھی طئے کئے ہیں۔
جس کے بعد مجرمانہ معاملات میں مقدمہ شروع کیاجائے گا۔ پروہت او رسادھوی کے علاوہ دوسرے ملزمین ریٹائرڈ میجر رامیش اپادھیائے‘ اجئے رہریکر‘ سدھیر دیوڈی‘ سدھیر چترویدی ‘ اور سمیر کلکرنی ہیں۔سبھی ملزمین اس دورے عدالت میں موجو دتھے۔
ملزمین پر یواے پی اے کی دفعہ 16اور 18کے تحت الزامات درج کئے گئے ہیں۔ ان دفعات کے تحت ملزم قراردئے جانے پر عمر قید یا پھانسی کی سزا بھی سنائی جاسکتی ہے۔
این ائی اے کی خصوصی عدالت نے پچھلے سال 27ڈسمبر کو پروہت‘ ٹھاکر اور دیگر کی طرف سے دائیر معاملے میں بری کرنے کی درخواست کو مسترد کردیاتھا۔ ادھر سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے اس معاملے کو سازش بتاتے ہوئے کہا کہ پہلے این ائی اے مجھے کلین چٹ دیدی ۔ اب میرے خلاف الزام کا تعین کیاگیاہے۔