نئی دہلی۔ سنجے لیلا بھانسا لی کی مجوزہ فلم ’پدماوتی ‘ کے اردگردگھومتے تنازعہ کا پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے جمعہ کے روز کہاکہ بے رحم مغل حکمرانوں کی ستائش کرنے کی کوشش کرنے والے فل میکرس کو بخشا نہیں جائے گا۔اے این ائی سے بات کرتے ہوئے بی جے پی ترجمان جی وی ایل نرسمہا نے کہاکہ ’’ جب ایک ہیرو کے کردار میں علاؤ الدین خلجی کو پیش کیا جائے تو ‘ فلم دیکھنے کے لئے ایک طبقے کی سونچ فکر لازمی ہوجاتی ہے۔ کیونکہ آج تک اس کی شناخت دہلی سلطنت کے جابر حکمرانوں میں ہے۔
اگر کوئی فلم کے ذریعہ اس کو منفی کردار کے حامل کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی تو عوام کے ایک بڑی تعداد کی دلآزاری ہوگی۔ بے رحم او رجابر حکمران کی ایسے تصوئیر پیش کرنے والے فلم میکرس کو بخشا نہیں جائے گا‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ اس ملک کو 800سال کے مغل دور حکمرانی کاتجربہ ہے جس کو انسانی تاریخ میں سب سے بے رحم اور خون ریز دور قراردیاگیا ہے۔
اس کا خلاصہ بین الاقوامی مورخین نے کیا ہے ‘ مگر ہندوستانی مورخین نے اس کومسخ کرکے پیش کیا ہے۔ منادر کو تقویت پہنچائی گئی یامنادر مہندم کئے گئے اس کے حقیقی ثبوت آج بھی موجو د ہیں‘‘۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے پدماوتی کی ریلیز پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ سنٹر ل بورڈ آف فلم سرٹفکیشن ( سی بی ایف سی) ایک خود مختار ادارہ ہے اور عدالت اس کے دائرے کار میں مداخلت نہیں کرسکتی۔شروعات سے ہی فلم تنازعات کے گھیری ہوئی ہے۔
دپیکا پدکون’ رنویر سنگھ او رشاہد کپور کی یہ فلم مختلف فرقہ پرست تنظیموں کے نشانے پر ہے جس میں شری راجپوت کرنی سینابھی شامل ہے اور اس کا الزام ہے کہ فلم میں تاریخی حقائق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔جئے پور میں فلم سیٹ کو تبا ہ کرنے اور بھانسالی کو دھمکی دینے والی کرنی سینا کا ہے کہ اس نے ڈائرکٹر کو دھمکی دی ہے کہ تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی غلطی نہ کریں۔