پدا پلی میں دو سودخور تاجرین کے خلاف کیس

پدا پلی ۔ 3 ۔ ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ریاست بھر میں سنسنی پھیلا رہے اے ایس آئی موہن ریڈی کے غیر قانونی ایک ہزار کروڑ روپئے کے سودی کاروبار کے تعلق سے قسط وار خبروں کا اشاعت عمل میں آرہی ہے ہر روز کسی نہ کسی پولیس اسٹیشن میں موہن ریڈی کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے کا سلسلہ جارہی ہے ۔ اسی طرز کا پدا پلی میں بھی معاملہ سامنے آیا ہے ۔ سب انسپکٹر جگن موہن ریڈی کی اطلاع کے مطابق راگھوا پور کے متوطن مارکوسدیا کے پاس جولاپلی منڈل کا جاپور کے متوطن وڑکا پور ہنمان چاری 2011 میں 1.5 لاکھ روپئے قرض لے کر اس کے تحت پدا پلی میں 9 گھنٹے زمین بطور ضمانت رہن رکھ دی تھی 5 فیصد شرح سود پر حاصل کردہ رقم پوری 2013 میں ادا کردی ۔ اس کے باوجود رہن رکھی ہوئی زمین کے کاغذات واپس نہیں دیئے گئے ۔ مجبوراً پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ اسی طرح پدا پلی تنگوواڑی کے یوتاگڈہ انجینلو کے پاس جونا ہرسنادیپکا نامی ٹیچر نے 2012 میں 5 لاکھ روپئے دس روپئے شرح سود پر قرض لے کر جملہ معہ سود 36 لاکھ روپئے ادا کرنے کے باوجود قرض لیتے وقت لکھ کردیا ہوا پرامیسری نوٹ سادہ چیک اے ٹی ایم کارڈ واپس نہیں کئے گئے ۔ متاثرہ شخص نے درج کروائی ۔ بعد تحقیقات اس سودی کاروباری پر بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔