پتھری بل انکاؤنٹر مقدمہ بند کرنے پر اعتراض

جموں 2 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج وزیر اعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کی اور پتھری بل انکاؤنٹر کے مقدمہ کو بند کردینے فوج کے متنازعہ فیصلہ کا مسئلہ اٹھایا ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بے قصور افراد کی ہلاکت کے ذمہ دار افراد کو سزائیں ملنی چاہئیں۔ عمر عبداللہ نے وزیر اعظم سے ملاقات میں کہا کہ متاثرین کے افراد خاندان سے انصاف کیا جانا چاہئے ۔ ایک سرکاری ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ چیف منسٹر نے وزیر اعظم کے ساتھ لائین آف کنٹرول پر نشیلی ادویات کی ضبطی کے بعد تجارتی سرگرمیوں کو معطل کردئے جانے پر بھی تبادلہ خیال کیا

اور کہا کہ اس مسئلہ پر پاکستان سے کوئی قابل قبول حل دریافت کرلیا جانا چاہئے تاکہ اعتماد سازی کے اقدامات غیر یقینی کیفیت کا شکار نہ ہونے پائیں۔ ہندوستان اور پاکستان کے مابین گذشتہ جمعرات کو سرحد پر تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کے تعلق سے بات چیت ہوئی تھی تاہم اس میں تعطل کو توڑنے میں کامیابی نہیں ملیہے ۔ راج بھون میں ہوئی اس ملاقات کے دوران ریاست میں امن و سلامتی کے علاوہ ترقیاتی اقدامات سے بھی چیف منسٹر نے وزیر اعظم کو واقف کروایا ۔ واضح رہے کہ فوج نے گذشتہ دنوں 14 سال قبل ہوئے پتھری بل انکاؤنٹر کے مقدمہ کو بند کردیا ہے ۔ فوج کے اس فیصلے پر وادی میں ہنگامہ آرائی ہوئی تھی ۔ اس انکاؤنٹر میں 26 مارچ 2000 کو پانچ عام شہری ہلاک ہوگئے تھے ۔ فوج نے یہ مقدمہ بند کردیا ہے اور کہا ہے کہ جو ثبوت دستیاب ہوئے ہیں ان سے پانچ ملزم فوجی جوانوں کے خلاف الزام ثابت نہیں ہوسکا ہے ۔