اسلام آباد کے ایک معروف روزنامہ نے پاکستانی عوام اور فوج سے سوال کیاکہ ’’ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر او رجماعت الدعوہ کے صدر حافظ سعید کے خلاف ایکشن پاکستان کی قومی سالمیت کے لئے کیوں خطرہ بنے گا۔ اس سوال کے ذریعہ پاکستانی حکومت اور فوجی حکام کا قریبی سمجھا جانے والے پاکستان کا سب سے طاقتور صحافتی ادارے نے صحافتی اقدار کی بہترین مثال پیش کی ہے۔
ڈاؤن نے ایک صحافی سائیرل المیڈا پر پاکستانی فوج اور حکومت کے درمیان میں لشکر طیبہ ‘ حقانی نٹ ورک اور طالبان کی مدد کرنے کی وجہہ سے پیدا ہوئے تنازع کی خبر شائع کرنے کے بعد امتناع عائد کردتے ہوئے انہیں پاکستان سے باہر کردیا گیا تھا۔ایڈیٹوریل کاعنوان ’’ How to Lose Friends and Alienate Pepoles”‘‘ میں حکومت اور پاکستانی فوج پر مسعود اظہر او رحافظ سعید کے خلاف ایکشن سے بجائے ذرائع ابلاغ کو سبق سیکھانے کی بات کاحوالہ دیاگیا ہے اور اپنے اداریہ میں اخبار نے لکھا کہ پٹھان کورٹ دھشت گرد حملے کا اصل سرغنہ مسعود اظہر ( جی ای ایم) لیڈر اور 2008ممبئی حملے کا ماسٹر مائنڈ جی یو دی سربراہ حافظ سعید ملک میں پوری آزادی کیساتھ گھوم رہا ہے او رانہیں اس بات کایقین ہے کہ پاکستانی فوج ان کی محافظ ہے
جبکہ اداریہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ فوج اور سیاسی لوگ ذرائع ابلاغ کو کس طرح کام کرنا چاہئے اس پر ہمیں لکچر دے رہے ہیں۔اداریہ میں کہا گیاکہ مسٹر المائیڈا کی خصوصی اسٹوری کے بعد تین عہدیداروں کی کی وضاحت کو ناکافی قراردیا۔اداریہ کے مطابق مسٹرالمائیڈا کی رپورٹ کو فرضی او رقیاس آرائیوں کے مطابق قراردیاجارہا ہے مگر حکومت اور فوجی کے اعلی عہدیدار وں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کیوں حکومت پاکستان میں ممنوعہ تنظیموں پر ایم این اے کی مخالفت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے
کیوں مسعود اظہر او رحافظ سعید کے خلاف ایکشن قومی سالمیت کے لئے خطرہ بنے گااور کس طرح پاکستان دنیا سے الگ تھلگ ہوجائے گا۔اداریہ میں کہاگیاکہ اس کے بجائے حکومت اور فوج کے اعلی حکام ذرائع ابلاغ کے کام کرنے کے طریقہ کار کو سمجھا نے کی ہمت کررہے ہیں اورقابل صحافی کو مجرم قراردینے کی کاکام کیاجارہا ہے اور پاکستان کی قومی سالمیت پر مکمل ان کے حق اور اختیار کا ثبوت دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
اداریہ میں المائیڈا کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کیا گیااور ان کی قلم میں مزید تقویت کے لئے نیک تمناؤں کابھی اظہار کیا گیااو رصحافتی برداری کی جانب سے ان کی مکمل طور پر حمایت کابھی اعلان کیاگیا۔ ادارے میں اخبار ڈاؤن کی جانب سے المائیڈا کے ساتھ ہونے کا دعویٰ کیاگیا اور تما م دعوؤں کو مسترد کردیا گیاہے جو ذاتی مفادات حاصلہ کی تکمیل کے لئے رپورٹنگ کرنے کا الزام پر مبنی ہیں۔دی کراچی پریس کلب نے بھی المائیڈا کے پاکستان کے باہر جانے پر لگائے گئے امتناع کوبرخواست کرنے کا بھی مطالبہ کیا