کراچی۔13 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) بگ تھری کے متنازعہ منصوبے کی منظوری اور نئی اصلاحات کے اعلان کے بعد یہ امکانات روشن ہیں کہ پاکستان اس مسودے پر دستخط کرنے والا دسواں اور آخری ملک بن جائے گا۔ نجم سیٹھی اپنے رفقاء سے مشاورت کی پالیسی کو حتمی شکل دیں گے تاہم اس مرحلے پر پاکستان کے لئے متبادل محدود ہیں اوربی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان نے آخری موقع گنوادیا تو پھر پاکستان کو ہندوستان،آسٹریلیا اور انگلینڈ سے کھیلنے کے لئے کئی برس تک انتظار کرنا پڑے گا۔ تفصیلات میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے جو تصویر کشی کی ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اصلاحات پر دستخظ نہ کرنے پر پاکستان کو 9ملکوں کی طرف سے بین الاقوامی کرکٹ نہیں ملے گی اور پاکستانی ٹیم صرف آئی سی سی ایونٹ اور افغانستان اور آئر لینڈ جیسی چھوٹی ٹیموں تک ہی محدود رہے گی۔بی سی سی آئی کی قیادت میں کام کرنے والے بگ تھری ملکوں نے پاکستان کو آخری موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔بی سی سی آئی نے اجلاس کے لئے پاکستان کو دو مختلف آخری تواریخ دے دی ہیں۔اس کے بعد بگ تھری ہر فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتظامی کمیٹی اگلے ہفتے لاہور میں بگ تھری کے بارے میں اپنی فیصلہ کن اجلاس کرے گا
اورقطعی فیصلہ کیا جائے گا ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بی سی سی آئی نے اس ماہ کے آخر میں دو ایسی تواریخ دی ہیں جن پر عمل کر نے کی صورت میں پاکستان بورڈ کو کچھ مل سکتا ہے۔ورنہ ایسی صورتحال بھی ہوسکتی ہے کہ دنیا کی بڑی ٹسٹ کھیلنے والی ٹیم آئی سی سی ایونٹس کے علاوہ کسی بڑی ٹیم کے خلاف کوئی سیریز نہیں کھیل سکے گی۔ذرائع کے بموجب لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں آئی سی سی کے بگ تھری منصوبے پر اراکین کو تفصیلات فراہم کیگئی اور فیصلہ کیا گیا کہ اگلے اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا جس میں بگ تھری پر پاکستان اپنے اصولی موقف کا اعلان کرے گا۔بی سی سی آئی نے پاکستان کو 23 اور 24 فروری یا27اور 28فروری کی تاریخیں دی ہیں اور پی سی بی سے کہا کہ ان میں سے کسی دو دن اجلاس کو یقینی بنائے۔